حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مالیر کوٹلہ/ حضرت احمد ابن موسیٰ علیہما السلام کے روضہ اطہر میں بے رحمانہ قتل عام جس میں دسیوں بے قصور مرد، عورتیں اور بچے شہید ہوئے اور زخمی ہوئے، دلوں کو محزون اور سوگوار کر دیا۔ اس اندوہناک جرم کے مرتکب یا مرتکبین یقینی طور پر سزا پائیں گے لیکن عزیزوں کی جدائی کا دا غ اور اہلبیت علیہم السلام کے حرم کی اہانت کی تلافی، اس قسم کے جرائم کی جڑوں کی تلاش اور اس سلسلے میں ٹھوس اور عاقلانہ اقدام کے بغیر نہیں ہوگی۔
آگ لگانے والے دشمن کے ہاتھ اور اس کے غدار یا جاہل اور غافل مہروں کے مقابلے میں ہم سب کی کچھ ذمہ داریاں ہیں، سکیورٹی کے محافظین اور عدلیہ سے لے کر نظریاتی اور تبلیغی میدان میں کام کرنے والوں اور عزیز عوام کی فرد فرد کو ان لوگوں کے مقابلے میں متحد ہو جانا چاہئے جو لوگوں کی جان ان کی سلامتی اور ان کے مقدسات کی پروا نہیں کرتے اور ان کی بے حرمتی کرتے ہیں ان شاء اللہ عزیز عوام اور ذمہ دار ادارے یقینی طور پر دشمن کی شیطانی سازش پر غالب آئیں گے۔