حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ مکارم شیرازی نے شیراز میں حرم حضرت شاہ چراغ میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے شہداء کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کی ہے۔ ان کے تعزیتی پیغام کا متن اس طرح ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
إنا لله و إنا إلیه راجعون
حضرت احمد بن موسی علیہما السلام کے حرم میں دہشت گردی کے واقعہ میں تقریبا 40 زائرین کی شہادت اور زخمی ہونے کی افسوسناک اور المناک خبر سنی۔
جرائم پیشہ تکفیریوں نے بے گناہ مرد و خواتین اور بچوں کو اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا اور خداوند تعالیٰ کی عبادت گاہ میں انہیں اپنے خون میں نہلا دیا۔
ان دنوں وطن عزیز میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کیا جا رہا ہے اور وطن، ملت ایران اور انقلاب کے دشمنوں کو فرصت ملی ہے کہ وہ اس قسم کے واقعات کے ذریعہ وحشیانہ جرائم کو عملی جامہ پہنائیں۔
انہوں نے کہا: تکفیری گروہوں کہ جن کا نہ اسلام سے کوئی تعلق ہے اور نہ انسانیت سے، وہ عورتوں اور بچوں کو قتل کر کے ان وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس سرزمین کے لوگ اور بالخصوص صوبہ فارس کے لوگ جوانمرد، دیندار اور اہل بیت علیہم السلام کے محبّ ہیں۔ وہ دشمن کی سازشوں سے بخوبی آگاہ ہیں اور اپنے دین اور وطن کے دفاع کے لیے ہر وقت آمادہ اور تیار ہیں۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا: نہتے اور بے گناہ شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے دہشتگرد اور جرائم پیشہ افراد عنقریب اپنے وحشیانہ اقدامات کی سزا پائیں گے۔
میں غمگین دل کے ساتھ اس المناک مصیبت پر امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ شریف، آستانہ شاہچراغ، اہلیانِ صوبہ فارس اور خطے شیراز کے لوگوں اور شہداء کے خاندانوں کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہوں اور شہداءِ اعلی مقام کے لئے بلندیٔ درجات، پسماندگان کے لیے صبر و شکیبائی اور زخمیوں کی جلد شفا یابی کے لئے بارگاہ خداوندی میں دعا گو ہوں۔
قم، ناصر مکارم شیرازی
27 اکتوبر 2022ء