۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
راهپیمائی مردم اصفهان در محکومیت جنایت تروریستی شاهچراغ

حوزہ/ آج لکھنؤ میں علماء و افاضل یکجا ہوئے اور قومی مسائل پر گفتگو کے ضمن میں انہوں نے علم اور علماء کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا ساتھ ہی حالیہ دہشتگردانہ کارروائی کی سخت مذمت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ ایران کے شہر شیراز میں واقع خاندان نبوت و رسالت کے چشم و چراغ جناب سید احمد (شاہ چراغ) کے مزار اقدس پر استعماری آلہ کار داعش نے ایک بار پھر مظلوم مومنین کا خون بہایا۔تکفیری دہشتگرد تنظیم داعش کے خونخوار ظالم نے ہنگام نماز بچے،بزرگ،مرد و زن پر گولیاں برساتے ہوئے انہیں شہادت سے ہمکنار کیا۔

اس سلسلہ میں ہندوستان سمیت دنیا بھر کے تمام انصاف پسند افراد نے اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور مستقل احتجاجات کا سلسلہ جاری ہے۔خصوصیت کے ساتھ آج بعد نماز جمعہ ایران کے مشہد و تہران سمیت مختلف شہروں میں لاکھوں نماز گزاروں نے ظالم عناصر مردہ باد اسلامی نظام زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اور اسلامی نظام کے خلاف کی جارہی حالیہ استعماری کوششوں پر پانی پھیرتے ہوئے انقلاب اسلامی اور رہبر انقلاب کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

اسی سلسلہ میں آج لکھنؤ میں علماء و افاضل یکجا ہوئے۔قومی مسائل پر گفتگو کے ضمن میں انہوں نے علم اور علماء کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا ساتھ ہی حالیہ دہشتگردانہ کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے رہبر انقلاب آقائے خامنہ ای،مرجع عالیقدر آقای سیستانی اور شہداء کے پسماندگان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کی اور مجروحین کی جلد شفایابی کے لئے بارگاہ خداوندی میں دعا کی۔

اس نشست میں حجج اسلام مولانا سید تنویر عباس،مولانا سید نقی عسکری،مولانا اختر عباس جون،مولانا مکاتب علی خان،مولانا ارشد حسین عرشی،مولانا سید حیدر عباس رضوی اور مولانا سید فیض عباس مشہدی وغیرہ نے شرکت کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .