حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے برجستہ استاد حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی صدر نے حضرت احمد بن موسیٰ علیہ السلام شاہچراغ کے حرم میں دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شاہ چراغ کے روضۂ مبارک پر وحشیانہ اور دہشت گردانہ حملے نے ظاہر کر دیا کہ اس گھناؤنے جرم کے مرتکب، خدا کی کتاب اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، دین، ایمان اور انسان و انسانیت، آزادی و حریت اور امن و امان کے دشمن ہیں۔
استاد حوزہ علمیہ قم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یہ جرم دین، شریعت، قرآن اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کا مخالف عمل ہے، مزید کہا کہ خدا نے حکم دیا ہے کہ ہر وہ چیز جو خدا کی طرف منسوب ہے اور مقدسات دین میں سے ہے اور پیغمبرِ اِسلام حضرت ختمی مرتبت (ص) کی طرف منسوب ہے، وہ مقدس ہے۔
انہوں نے کہا کہ خداوند سورۂ حج میں فرماتا ہے: ومن یعظم حرمات الله فهو خیر له عند ربه.اور جو الله کے قوانین کا احترام کرے الله کے ہاں اس کی بہتر جزاء ہے۔ خداوند سورۂ مبارکہ مائدہ میں ارشاد فرماتا ہے: یا ایها الذین آمنوا لا تحلوا شعائر الله. اے ایمان والو! شعائر خداوندی ( اور مراسم حج کو محترم سمجھو اور ان کی مخالفت) کو حلال قرار نہ دو۔یعنی خدا اور دینِ خدا سے منسوب چیزوں کی بے حرمتی نہ کرو۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی صدر نے مزید کہا کہ عبادت کے وقت اور مقدس مقام پر بے گناہ اور بے دفاع عبادت گزاروں پر وحشیانہ حملہ، خدا کے خلاف تلوار نیام سے نکالنے اور خدا سے جنگ کرنے کے مترادف ہے۔