۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
ماموستا فایق رستمی

حوزہ / ایران کے شہر سنندج کے اہل سنت امام جمعہ نے کہا: حرم شاہ چراغ (ع) میں غیر انسانی اور دہشت گردی کے واقعہ میں ہمارے 15 ہم وطن افراد تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہو گئے ہیں پس جو بھی اس سانحہ میں ملوث ہیں انہیں سخت سزا کا سامنا کرنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہر سنندج کے اہل سنت امام جمعہ نے گذشتہ روز اس شہر میں نماز جمعہ کے خطبوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حرم شاہ چراغ (ع) میں دہشت گردی اور غیر انسانی عمل میں ہمارے 15 ہم وطن افراد تکفیریوں کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ اس دہشت گردی کے واقعے میں جو افراد ملوث ہیں انہیں سخت سزا کا سامنا کرنا چاہیے۔ البتہ شہر زاہدان میں بھی مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔

شہر سنندج کے امام جمعہ نے کہا: انسان کو قتل کرنا شریعتِ اسلام میں بہت بڑا جرم اور گناہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا: دین اسلام امن و آشتی اور محبت و مہربانی کا مذہب ہے۔ برادر کشی اس میں ہرگز جائز نہیں لیکن ایسے افراد بھی ہیں جو اسلام کے نام پر ہر برائی انجام دیتے ہیں۔

اہلسنت کے اس عالم دین نے مزید کہا: دین اسلام مساوات اور اخوت کا دین ہے۔ اس میں خونریزی کا وجود ہی نہیں ہے چنانچہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں "جس نے ایک شخص کو قتل کیا گویا اس نے پوری بشریت کو قتل کیا"۔

اسمبلی آف ایکسپرٹس ایران (مجلسِ خبرگان) میں صوبہ کردستان سے نمائندہ نے کہا: اس وقت لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت سے درخواست ہے کہ وہ لوگوں کی مشکلات کو برطرف کرے۔ کیونکہ ملتِ ایران ملتِ شریف ہے اس کی ہر خدمت عبادت شمار ہوتی ہے۔

شہر سنندج کے امام جمعہ نے کہا: مثبت تنقید اور اپنا حق مانگنا ہر انسان کا مسلم حق ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ لوگوں کے جائز مطالبات اور تنقید کو سنے اور انہیں برطرف کرنے کے لیے تمام وسائل سے استفادہ کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .