۲۸ فروردین ۱۴۰۳ |۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 16, 2024
مولانا محمد اسلم رضوی 

حوزہ/ شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا کے سربراہ نے کہا: جو شعائر الہی کا احترام نہیں کرتا اور اس پر حملہ کرتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ سب کچھ تو ہو سکتا ہے لیکن مسلمان نہیں ہو سکتا، اور جو نہتوں پر حملہ کرے تو وہ سب کچھ ہو سکتا ہے لیکن انسان نہیں ہو سکتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا محمد اسلم رضوی نے شیراز میں حرم حضرت شاہ چراغ (ع) میں ہوئے دہشتگردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اپنا بیانیہ جاری کیا، جسکا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ہزاروں ظلم ہو مظلوم پر تو چپ رہے دنیا

اگر مظلوم کچھ بولے، تو دہشت گرد کہتی ہے

ایران کے ادبی اور ثقافتی شہر حضرت احمد ابن موسی بن جعفر علیہ السلام کے حرم مطہر پر دہشت گردوں نے بزدلانہ حملہ کیا، اس کے پیچھے سازش یہی تھی کہ اس سے ہمیں ڈرا دیا جائے، لیکن میں ان دہشت گردوں سے یہ کہنا چاہوں گا کہ

یہ بات سچ ہے تمہیں ظلم میں مہارت ہے

یہ بات بھی تو حقیقت ہے ہم نہیں ڈرتے

جن لوگوں نے شیراز میں امام رضا علیہ السلام کے بھائی کے حرم میں یہ دہشتگردی کی ہے، انہیں جان لینا چاہئے کہ ہم اس کے عادی ہیں، شہادت تو ہماری عادت ہے، شہادت تو ہمارا شرف ہے، بنی امیہ کے دور سے آج تک کوئی ایسا زمانہ نہیں گزرا ہے کہ جب ہمیں شہید نہ کیا گیا ہو، لیکن یہی ہماری صداقت کی دلیل ہے کہ ظالمان وقت ہمیں شہید کرتے رہے ہیں، لیکن ہمارے پائے ثبات میں کوئی لغزش نہیں آئی۔

آج ہم اس پیغام کے ذریعہ پوری دنیا کے دہشت گردوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ تم نے سوچ رکھا ہے کہ تمہاری ان بندوقوں سے ہمارے حوصلے پست ہو جائیں گے، یہ ممکن نہیں ہے، ۸ سال ایران اسلامی کے خلاف صدام ملعون کے ذریعہ ایک طرح سے دہشت گردی کا بازار گرم کیا گیا تھا، تا کہ ہمارے حوصلے پست ہو جائیں، لیکن پوری دنیا، چاہے مشرق ہو مغرب، تمام دنیا ایک طرف تھی لیکن ہم اکیلے ان ظالموں کا مقابلہ کر رہے تھے۔اس جنگ میں بھی ہمیں کامیابی نصیب ہوئی۔

جنہوں نے مشین گن کے ذریعہ ساہ چراغ کے حرم میں بزدلانہ حملہ کیا ہے وہ نہ خدا کے چاہنے والے ہیں اور نہ ان کا رشتہ رسول اللہ ؐ سے ہے اور نہ ہی وہ انسان ہیں، اگر وہ مسلمان ہوتے تو انہیں یہ آیت ضرور یاد ہوتی کہ : يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحِلُّوا شَعَائِرَ اللَّهِ، اور دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے: وَمَنْ يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوبِ، ۔ ان آیتوں میں اللہ تعالیٰ یہ اعلان کر رہا ہے کہ دیکھو شعائر الہی کی بے حرمتی نہ کرو، لہذا اگر کوئی شخص ایسی جگہ پر حملہ کرتا ہے جہاں کچھ لوگ نماز پڑھ رہے ہوں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ شعائر اللہ پر حملہ کرتا ہے، اور جو شعائر الہی کا احترام نہیں کرتا اور اس پر حملہ کرتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ سب کچھ تو ہو سکتا ہے لیکن مسلمان نہیں ہو سکتا، اور جو نہتوں پر حملہ کرے تو وہ سب کچھ ہو سکتا ہے لیکن انسان نہیں ہو سکتا۔

حرم شاہ چراغ (ع) پر حملہ کرنے والے ظالم نہ مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان ہیں، لہذا میں تمام علمائے کرام اور مومنین کرام کی جانب سے امام زمانہ (عج) اور نائب امام حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اور ان کے نمائندے حضرت حجۃ الاسلام والمسلمین آقای مہدی مہدوی پور، اور شہدا کے تمام اہل خانہ اور پسماندگان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتا ہوں۔

والسلام علیکم

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .