۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
حجۃ الاسلام رضا خدری

حوزہ/ حجۃ الاسلام خدری نے کہا کہ دشمن کا ہدف ایران کو شام بنانا، ایران کو تقسیم کرنا اور ایک محکم و مضبوط ایران کی مخالفت کرنا ہے، اس مشترکہ جنگ میں دشمن نے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے تمام طریقوں کو استعمال کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر ’’بوشہر‘‘ کے حوزہ علمیہ کے ڈائریکٹر حجۃ الاسلام رضا خدری نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ انٹرویو میں حرم حضرت شاہ چراغ (ع) میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا: آج ملک کے سیکورٹی حکام سے عوام کا اہم مطالبہ یہ ہے کہ وہ فسادیوں، شرپسندوں اور ان کے حامیوں سے جو کہ ہمیشہ اپنی شر انگیزی اور تفرقہ انگیزی کا بگل بجاتے ہیں اور تشدد اور دہشت کا کا ماحول بنا رہے ہیں، کوئی سمجھوتہ کیے بغیر نمٹیں ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت احمد بن موسیٰ علیہ السلام کے روضہ مقدس میں وحشیانہ دہشت گردی نے تمام مومنین اور آزاد لوگوں کے دلوں کو زخمی کر دیا ہے، کہا: اگر جو مزارات مقدسہ پر حملہ ہو رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم خدا کے اس مخلص بندے اور اسلام کے قابل فخر سپاہی شہید قاسم سلیمانی کے وہ الفاظ بھول گئے ہیں، جو انہوں نے کہا تھا کہ ’’جان لو کہ اسلامی جمہوریہ ایک حرم ہے، اور اگر یہ باقی ہے، بقیہ حرم بھی باقی رہیں گے، لیکن اگر دشمن اس حرم کو تباہ کر دے تو کوئی حرم باقی نہیں رہے گا۔

حجۃ الاسلام خدری نے بیان کیا کہ دشمن کا ہدف ایران کو شام بنانا، ایران کو تقسیم کرنا اور ایک محکم و مضبوط ایران کی مخالفت کرنا ہے، اس مشترکہ جنگ میں دشمن نے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہر طریقے کو استعمال کیا ہے۔

انہوں نے 30 اکتوبر کو جرمنی کے دارالحکومت برلن میں منعقدہ غیر ملکی اپوزیشن کے ایران مخالف اجتماع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ایران کے نام پر 16 پرچم لہرائے گئے۔ کمیونسٹوں کا جھنڈا، کرد علیحدگی پسندوں کے پانچ جھنڈے، حرکة النضال الحوازیه کے علیحدگی پسندوں کا جھنڈا، بلوچ علیحدگی پسندوں کا جھنڈا، ترکی اور آذربائیجانی علیحدگی پسندوں کا جھنڈا، سابق سوویت یونین کا جھنڈا، صیہونی حکومت کا جھنڈا، حقوق نسواں کا جامنی پرچم اور یہاں تک کہ "ہم جنس پرستوں کا جھنڈا"۔

حجۃ الاسلام خدری نے کہا: اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ علیحدگی پسندافراد مظاہروں کو غلط استعمال کرتے ہوئے، ایران کو تقسیم کرنے اور ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے لیے تیار ہیں، جس کا ہمیں اچھی طرح خیال رکھنا چاہیے، اور ہمیں اس پیچیدہ فتنہ کی گہرائی کو جاننا چاہیے اور اس سے احتیاط سے نمٹنا چاہیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .