حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر صحت ڈاکٹر بہرام عین اللہی نے قم المقدسہ کے اس سفر کے دوران متعدد مراجع کرام اور آیات عظام سے ملاقات کی، اس درمیان ان کی ملاقات آیت اللہ سبحانی سے ہوئی کہ جس میں حضرت آیت الله سبحانی نےعلاج اور طبی تعلیم کے اجلاس میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ انقلاب کے آغاز سے ہی دشمن نے اختراعات ، پیداواری قوت اور صنعتی یونٹوں کی پیداوار کی مقدار کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے گزشتہ دہائیوں میں آبادی پر قابو پانے کے جھوٹے پروپیگنڈے اور جنین کی اسکریننگ کو لازمی قرار دینے کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا: ان دونوں چیزوں نے گزشتہ سالوں میں پیدائش کی تعداد کو کم کرنے میں کافی حد تک کردار ادا کیا ہے۔ اس اجلاس کے آغاز میں وزیر صحت ڈاکٹر بہرام عین اللہی نے صحت اور علاج کے شعبے میں اس وزارت کے اقدامات کے بارے میں رپورٹ بھی پیش کی۔
اس سفر کے دوران ان کی ملاقات حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی سے ہوئی، انہوں نے انقلاب کی فتح کے مختلف ادوار اور دفاع مقدس کے آٹھ سالہ دور میں طبی عملے کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا: طبی عملے نے تاریخ رقم کی جیسا کہ اُس دور میں کیا اور اچھے اقدامات اور سرگرمیاں تخلیق کیں؛ کورونا کے دور میں بھی انہوں نے اپنی فعال اور شاندار کارکردگی کو دہرایا۔
وزیر صحت ڈاکٹر بہرام عین اللہی نے قم المقدسہ میں مراجع تقلید اور علماء کے ساتھ ملاقاتوں کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی کے دفتر میں بھی حاضری دی اور اس مرجع تقلید سے ملاقات اور گفتگو کی۔ آیت اللہ مکارم نے کہا: ثقافتی مسائل دباؤ سے نہیں بلکہ تعلیم سے جنم لیتے ہیں۔ حجاب یا آبادی کی کمی کے مسئلے کو دباؤ اور فشارکے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرنا درست نہیں ہے ، لہذا ہمیں مناسب ثقافتی کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے بغیر نتائج حاصل نہیں ہوں گے۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے ڈاکٹر عین اللہی سے ملاقات میں ملک کے طبی علوم میں ہونے والی سرگرمیوں اور پیشرفت کا شکریہ ادا کیا اور کہا: وزارت صحت اور علاج کو بہتر بنانے کے علاوہ ملک کے کمزور طبقوں، خاص طور پر لاعلاج مریضوں کے علاج میں مدد کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے ایرانی کمپنیوں کی طرف سے بعض دواسازی کی اشیاء اور ویکسین ساخت کو پابندیوں کے ثمرات میں سے ایک قرار دیا اور کہا: امریکی اور مغربی پابندیوں نے ان پروڈکشنز میں خودکفیل ہونے کا موقع فراہم کیا ہے۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے کم آبادی= بہتر زندگی کے نعرے کو غلط قرار دیا اور تاکید کی: بعض لوگ آج اس کو صرف اپنا سکون اور راحت سمجھتے ہیں لیکن کل جب آبادی کم اور بوڑھی ہوگی تو آپ کی آنے والی نسلیں اس کم آبادی عمر رسیدگی کے ساتھ کیسے رہیں گی، حقیقت یہ ہے کہ ہم ماحول کو تباہ نہیں ہونے دینا چاہتے کیونکہ ماحول صرف ہمارے لیے نہیں بلکہ مستقبل کے لیے بھی ہے، اس لیے مستقبل کے بارے میں سوچنا ایک اہم مسئلہ ہے۔
حوزہ علمیہ قم اساتذہ کی انجمن (جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم) کے صدر آیت اللہ حسینی بوشہری نے وزیر صحت سے ملاقات کے دوران جوانوں کے سلسلے میں گفتگو کی اور کہا کہ مراجع کرام اس سلسلے میں بہت فکر مند ہیں،لہذا اس جانب ضروری ترغیبات پیدا کرنے اور جوانوں کی تعلیم اور تربیت کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔
وزیر صحت نے آیت اللہ نوری ہمدانی سے بھی ملاقات کی، آیت اللہ نوری ہمدانی نے صحت عامہ کے شعبے میں خدمات اور اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا: سابق حکومت کے دور میں اور انقلاب اسلامی کی فتح کے ابتدائی دور میں ہمارے ملک کو ڈاکٹروں اور طبی عملے کی کمی کا سامنا تھا، اس کے بعد حکام کی کاوشوں سے آج اس شعبے میں ملک کی ضرورتیں پوری ہو رہی ہیں ۔