حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرجع تقلید حضرت آیت اللہ حسین نوری ہمدانی نے قم میں چند علماء اور فضلاء سے ملاقات کے دوران فرمایا کہ ایامِ محرم و صفر، تبلیغ دین کا سنہری موقع ہیں اور ان ایّام سے بھرپور استفادہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے تاکید کی کہ حوزہ علمیہ کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے اور علمی و مجازی میدانوں میں پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا: آج کا مبلغ نہ صرف علم و تقویٰ سے آراستہ ہو، بلکہ مہذب، باعمل اور زمانے کے حالات سے واقف بھی ہو تاکہ نوجوان نسل کے سوالات اور شبہات کا مؤثر انداز میں جواب دے سکے۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے واضح کیا: آج عوام ہم سے صرف وعظ و نصیحت نہیں بلکہ مستند دینی معارف اور اپنی روزمرہ مشکلات کا عملی حل چاہتے ہیں۔ غیر مستند اشعار یا غیر معتبر حکایات کے ذریعے لوگوں کو مشغول رکھنا درست نہیں۔ ہمیں اہل بیت علیہم السلام کو انہی کے کلمات کی روشنی میں متعارف کروانا چاہیے۔
انہوں نے کہا: عوام یہ چاہتے ہیں کہ علما ان کی زبان بنیں، ان کے حقوق کا دفاع کریں۔ صرف عمامہ پہن لینا اور نماز پڑھا دینا کافی نہیں، علماء کو عوامی مسائل میں ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے۔
مرجع عالی قدر نے مزید کہا: اسلامی جمہوریہ میں کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ کمزوری کی زبان استعمال کرے یا دشمن پر بھروسہ کرے، ایسا دشمن جو بارہا ملت ایران کی عزت و وقار پر حملہ آور ہو چکا ہے۔
انہوں نے "عالمِ بزمانہ" کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا: جو شخص زمانے کی ضرورتوں سے ناآشنا ہو اور دین پر خطرہ دیکھ کر خاموش رہے، وہ حقیقی عالم نہیں کہلا سکتا۔
آیت اللہ ہمدانی نے ملت ایران کے صبر، مزاحمت اور دشمن کے مقابلے میں استقامت کو سراہتے ہوئے کہا: اس بہادر ملت نے دشمن کے منہ پر طمانچہ مارا اور دنیا کو یہ پیغام دیا کہ وہ اسلام اور اہل بیت علیہم السلام کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا: ملک میں تفرقہ اور دو قطبی فضا پیدا کرنا ناقابلِ قبول ہے۔ اتحاد و وحدت ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے، اور ہمیں ان عناصر کا راستہ روکنا ہو گا جو قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔
آخر میں انہوں نے سپاہ پاسداران اور دیگر دفاعی اداروں کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: یہی اخلاص اور توکل ہے جس کی برکت سے ہمارا دفاع مضبوط ہوا اور دشمن پسپا ہوا۔
انہوں نے کہا: آج نظام کی قیادت ایسے الہی اور باعمل شخص کے ہاتھ میں ہے جو شب زندگی داری، توسل اور تقویٰ کی راہ پر گامزن ہے، اور اللہ تعالیٰ نے اسے عزت و وقار عطا فرمایا ہے۔









آپ کا تبصرہ