حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ نوری ہمدانی نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے، غیبت امام کے بعد سے علما نے دین و عقائد کی حفاظت کے لیے مشکلات برداشت کیں، انحرافات کو روکا اور بعض اوقات مقام شہادت تک پہنچے، لیکن عوام کے ایمان پر کوئی حملہ کامیاب نہ ہونے دیا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی علما کی ذمہ داری یہ ہے کہ عوام کے مسائل کے حل میں شریک ہوں اور اگر براہِ راست کچھ نہ کر سکیں تو کم از کم ان کی آواز ضرور بنیں، ورنہ ان کی موجودگی بے سود ہے۔
رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ نوری ہمدانی نے شہر رودسر اور اشکورات میں شہید علماء کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ گیلان ہمیشہ علما اور فقہا کی پرورش کا گہوارہ رہا ہے۔ اسلامی میراث کا ایک بڑا حصہ خصوصاً دور آل بویہ سے اسی خطے سے وابستہ ہے۔
انہوں نے قرآن و حدیث کی روشنی میں علم و علما کی منزلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کی ترقی، کمال اور سعادت اسی وقت ممکن ہے جب علم و علما کی قدر کی جائے۔ امام صادق علیہ السلام کے فرمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ علما دین کے حقیقی محافظ ہیں جو شیطانوں کے حملے کے مقابلے میں شیعوں کو بچاتے ہیں، اور ان کی یہ ذمہ داری ہزاروں مجاہدین کے جہاد سے بڑھ کر ہے۔
آیت اللہ ہمدانی نے واضح کیا کہ حقیقی عالم وہ نہیں جو عوام سے کنارہ کش ہو، ظلم کے سامنے خاموش رہے اور دینِ عوام سے غافل ہو، بلکہ عالم کی اصل پہچان یہ ہے کہ وہ عوام کے مسائل میں شریک ہو اور ان کی زبان بنے۔
انہوں نے امام خمینیؒ کو حقیقی عالم کی عملی مثال قرار دیا جو قید، جلاوطنی اور سختیوں کے باوجود عوام کی زبان بنے اور خدا کے فضل سے انقلاب برپا کیا۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ ملت ایران کی عزت کے تحفظ کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار تھے۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے مزید کہا کہ آج بھی رہبر معظم انقلاب اسی راستے پر گامزن ہیں اور اپنی تمام توانائیاں اس بات پر صرف کر رہے ہیں کہ اسلام اور ایران کی عزت محفوظ رہے اور دوبارہ ظلم و استبداد کو جگہ نہ ملے۔
انہوں نے گیلان کے ممتاز علما اور فقہا جیسے آیت اللہ بہجتؒ، مرحوم ضیابری، مرحوم روحانی رودسری، مرحوم ضیائی، محفوظی، فیض لاہیجی، محمدی گیلانی، احسان بخش، شریفی اور شہید طلبہ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور اشکورات کے خطے کو بھی علمی و دینی اعتبار سے نمایاں قرار دیا۔
آخر میں انہوں نے اس تقریب کے منتظمین، نمائندہ ولی فقیہ، خطبا و ائمہ جمعہ، مقامی حکام اور خصوصاً گیلان، رودسر اور رحیم آباد کے انقلابی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سب کے لیے الٰہی توفیقات کی دعا کی۔









آپ کا تبصرہ