حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم میں قائم مرکز فقہی ائمہ اطہارؑ کے سربراہ آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے کہا کہ انقلاب اسلامی فقاہت اور مکتب اہل بیتؑ کی بنیاد پر قائم ہوا ہے، لہٰذا جتنا فقاہت کو حوزہ ہائے علمیہ میں مضبوط کیا جائے گا، اتنا ہی نظام اسلامی کی بقا یقینی ہوگی۔
مجمع علما و روحانیون شاہرود سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ فاضل لنکرانی نے کہا کہ خداوند متعال نے تفقہ کو واجب قرار دیا ہے اور ائمہ اطہارؑ نے ہمیشہ عوام کو فقہا اور مجتہدین کی طرف رجوع کرنے کی ہدایت فرمائی ہے۔ امام باقرؑ اور امام صادقؑ نے فقہاء کو دین کے نمائندے اور حجت قرار دیا، اور امام ہادیؑ نے فرمایا کہ اگر غیبت کے زمانے میں فقہا نہ ہوتے تو لوگ دین سے بھٹک جاتے۔
انہوں نے کہا کہ امام حسن عسکریؑ نے بھی وکالت کے نظام کو تقویت دے کر لوگوں کو فقہا کی طرف رجوع کے لیے تیار کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج مرجع تقلید کو امام معصومؑ کا نائب اور نمائندہ سمجھا جاتا ہے، اور رہبر معظم انقلاب کو سب سے نمایاں نائب کے طور پر جانا جاتا ہے۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے وضاحت کی کہ امام خمینیؒ کی کامیابی کی اصل بنیاد فقاہت تھی، اور اگر فقہ جواہری کو حوزہ سے الگ کر دیا جائے تو انقلاب ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے دشمنوں کی اس کوشش کی مذمت کی کہ فقاہت کو غیر ضروری قرار دے کر نظام اسلامی کو کمزور کیا جائے۔
انہوں نے زور دیا کہ فقاہت ہی حوزہ کی اساس اور انقلاب اسلامی کی ضامن ہے، جیسا کہ رہبر معظم نے فرمایا ہے کہ فقاہت عمودِ خیمہ حوزہ ہے۔ آج حوزہ اور نظام اسلامی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اس لیے اتحادِ ملت کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔









آپ کا تبصرہ