حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے ایران کے صدر جمہوریہ کے مشیر برائے امور روحانیت حجت الاسلام والمسلمین عماد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ مراجع اور حوزہ علمیہ کبھی بھی حکومت کے زیر اثر نہیں رہے، اور نہ ہی ان کی تنقید یا تذکرات کسی ذاتی مفاد یا محتاجی کا نتیجہ ہیں، بلکہ یہ عوام اور ملک کے لیے خلوصِ دل سے کی جانے والی خیرخواہی پر مبنی ہوتے ہیں۔
انہوں نے ولادت باسعادت حضرت امام رضا علیہ السلام کی مناسبت سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ تمام لوگوں کو چاہیے کہ اس امام رئوف کی برکتوں سے فیضیاب ہوں۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے صدر جمہوریہ کے مشیر برائے امور روحانیت کے منصب کو ایک حساس اور کلیدی حلقہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصب حوزہ علمیہ اور حکومت کے درمیان مؤثر رابطے کا ذریعہ بن سکتا ہے، اور ضروری ہے کہ حوزہ کے حالات سے حکومت کو درست اور بروقت آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے زور دیا کہ حوزہ علمیہ عوام اور حکومت دونوں کا پشت پناہ ہے، اور چونکہ مرجعیت براہ راست عوام سے جڑی ہوئی ہے اور ان کے مسائل سے آگاہ ہے، اس لیے بسا اوقات بعض امور پر لب کشائی ضروری ہو جاتی ہے، اور یہ عمل حکومت کو کمزور کرنے کے لیے نہیں بلکہ اس کے فائدے کے لیے ہوتا ہے۔
انہوں نے حوزہ علمیہ کی خودمختاری پر زور دیتے ہوئے کہا: "مرجعیت کبھی بھی حکومت کی محتاج نہیں رہی اور نہ ہو گی۔ جو باتیں مراجع کی جانب سے کہی جاتی ہیں، وہ خیرخواہی اور عوامی درد مندی کا نتیجہ ہوتی ہیں، نہ کہ وابستگی کا۔"
آخر میں انہوں نے قم کی عالمی دینی حیثیت کو اجاگر کرتے ہوئے فرمایا: "شہر قم صرف ایران کا نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کا علمی مرکز ہے، اور حکومت کو اس کی اس حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے منصوبے ترتیب دینے چاہئیں۔"
آیت اللہ مکارم شیرازی نے مشیر صدر کے لیے دعا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ حوزہ، مرجعیت اور حکومت کے درمیان مؤثر رابطے کا کردار بخوبی ادا کریں گے۔









آپ کا تبصرہ