حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے ولادت باسعادت حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی مناسبت سے حوزہ علمیہ قم کے طلبہ کی عمامہ گزاری کی تقریب سے خطاب کیا۔
انہوں نے حضرت امام رضا علیہ السلام کی کرامتوں اور عنایات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:
"خدا کے فضل و کرم سے امام رضا علیہ السلام کا حرم مطہر ہمارے ملک میں واقع ہے، جو اہل بیت علیہم السلام کے محبان و عشاق کے لیے جائے پناہ اور مرکز اُنس و برکت ہے۔"
انہوں نے معمم ہونے کے بعد طلاب پر عائد ہونے والی نئی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:
"آپ آج سے ایک نئی شخصیت کے حامل ہو چکے ہیں، اس لیے آپ کا آج، کل کی مانند نہیں ہونا چاہیے۔ اس لباس کا مطلب ہے کہ امام زمانہ ارواحنا فداه اب آپ سے کچھ خاص توقعات رکھتے ہیں، اور یقیناً ان کی خاص عنایات بھی آپ کے شامل حال ہوں گی۔"
آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے اخلاصِ نیت، نظم و ضبط اور مسلسل محنت کو علما و بزرگان دین کی کامیابی کا راز قرار دیتے ہوئے فرمایا:
"جب ہم دین کے جلیل القدر علما کی زندگیوں کا مطالعہ کرتے ہیں تو یہی تین اصول ان کی کامیابی کی بنیاد قرار پاتے ہیں۔"
انہوں نے حوزہ علمیہ قم کی جدید تاسیس کے 100 سال مکمل ہونے منعقد ہونے والی تقریبات اور بانی حوزہ، حضرت آیت اللہ حائری قدس سرہ کے علمی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا:
"شہر قم، عہد ائمہ علیہم السلام سے علم و معرفت کا مرکز رہا ہے، اور مرحوم آیت اللہ حائری نے یہاں ایک باوقار اور بابرکت حوزہ کی بنیاد رکھی، جو ہر گزرتے دن کے ساتھ ترقی کی جانب گامزن ہے۔"
آخر میں حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی نے نو معمم طلبہ کے لیے دعا فرمائی کہ:
"وہ اپنی زندگی کے اس نئے مرحلے میں ذمہ داریاں بخوبی انجام دے سکیں، اور حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے مخلص سپاہی اور وفادار رفیق بن سکیں۔"









آپ کا تبصرہ