جمعہ 9 مئی 2025 - 15:30
امام رضا علیہ السلام نے عوامی سطح پر امامت و ولایت کے مسئلہ کو ہر پہلو سے واضح کیا؛ حجۃ الاسلام صادقی واعظ

حوزہ/ امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام کے دور امامت کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ آپؑ نے امامت و ولایت جیسے بنیادی دینی مسئلے کو تمام جہات سے عوام کے سامنے پیش کیا، تاکہ لوگ گمراہی سے بچ سکیں۔ یہ بات حجۃ الاسلام صادقی واعظ نے امام رضا علیہ السلام کے جشن میلاد اور طلاب کی عمامہ گذاری کی پرنور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام کے دور امامت کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ آپؑ نے امامت و ولایت جیسے بنیادی دینی مسئلے کو تمام جہات سے عوام کے سامنے پیش کیا، تاکہ لوگ گمراہی سے بچ سکیں۔ یہ بات حجۃ الاسلام صادقی واعظ نے امام رضا علیہ السلام کے جشن میلاد اور طلاب کی عمامہ گذاری کی پرنور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

یہ تقریب حسینیہ مرحوم آیت اللہ العظمیٰ فاضل لنکرانیؒ، قم میں منعقد ہوئی، جس میں متعدد علماء، اساتذہ، فضلاء، طلاب اور اہل بیتؑ کے محبین نے شرکت کی۔

حجۃ الاسلام صادقی واعظ نے امام رضا علیہ السلام کی علمی و اخلاقی سیرت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ آپؑ کا ایران اور خاص طور پر خراسان کی طرف سفر عباسی حکمرانوں کی سازش کا نتیجہ تھا اور یہ سفر جبری تھا، لیکن یہی ہجرت تشیع کی تقویت اور شیعہ افکار کی ترویج کا سبب بنی۔

انہوں نے کہا کہ امام رضا علیہ السلام نے موجودہ سیاسی و سماجی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، عبادات و اخلاق سے پہلے "امامت" جیسے اصول دین کو موضوع سخن بنایا اور علمی مناظروں و مکالمات میں اسی کو محور قرار دیا۔ یہی وجہ ہے کہ آپؑ کے دور میں امام علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے فضائل سے متعلق سب سے زیادہ احادیث بیان ہوئیں۔

حجۃ الاسلام صادقی واعظ نے مزید کہا کہ امام رضا علیہ السلام نے امام معصوم کی خصوصیات، نشانیوں اور صفات کو بیان فرمایا تاکہ لوگ ہر مدعی امامت کے فریب میں نہ آئیں۔ آپؑ نے فرمایا کہ اعمال کی قبولیت کی شرط "ولایت" ہے اور یہی بات آپؑ نے اپنے اقوال و افعال سے امت کے سامنے واضح فرمائی۔

انہوں نے کہا کہ امام رضا علیہ السلام کی انہی کوششوں کا نتیجہ تھا کہ آپؑ سے پہلے شیعہ مختلف گروہوں میں بٹے ہوئے تھے، لیکن آپؑ کے بعد سے کوئی نیا فرقہ شیعہ کے اندر پیدا نہ ہوا۔ گویا آپؑ نے شیعہ مکتب کو نظریاتی وحدت عطا کی۔

انہوں نے آخر میں امام محمد تقی الجواد علیہ السلام کے قول کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حضرت فرماتے ہیں: زیارت امام رضا علیہ السلام کا ثواب امام حسین علیہ السلام کی زیارت سے بھی زیادہ ہے، کیونکہ صرف اثنا عشری شیعہ ہی حضرت رضاؑ کی زیارت کرتے ہیں اور یہ بات امامؑ کی امامت کے دور کی برکتوں میں سے ایک ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha