پیر 28 جولائی 2025 - 17:16
جہالت انسان کے زوال کی سب سے بڑی وجہ ہے، قیامِ حسینی کا ہدف انسان کو ضلالت سے نکالنا ہے؛ حجت الاسلام صادقی واعظ

حوزہ/ حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین علی رضا صادقی واعظ نے کہا کہ جہالت تاریخ بشریت میں انسان کے زوال کا سب سے بڑا عامل ہے، اور سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کا قیام اسی جہالت کے خاتمے اور انسانیت کی نجات کے لیے تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین علی رضا صادقی واعظ نے کہا کہ جہالت تاریخ بشریت میں انسان کے زوال کا سب سے بڑا عامل ہے، اور سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کا قیام اسی جہالت کے خاتمے اور انسانیت کی نجات کے لیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ تمام آئمہ معصومین علیہم السلام ہدایت کے سرچشمے ہیں، لیکن امام حسین علیہ السلام کو اس ہدایت کا کامل جلوہ قرار دیا گیا ہے۔ قرآن کی روشنی میں یہ واضح ہے کہ "مصباح" وہ نور ہے جو ظلمت کو مکمل طور پر زائل کر دیتا ہے، اور امام حسین علیہ السلام کی پیروی کا مطلب بھی تاریکی سے نجات ہے۔

خطیب حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا نے زیارت اربعین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سید الشہداء علیہ السلام کا قیام صرف امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے لیے نہیں تھا، بلکہ اس کا اصل ہدف "نجاة العباد من الجهالة و حيرة الضلالة" یعنی انسانوں کو جہالت سے نکالنا اور ضلالت سے نجات دینا تھا۔

حجت الاسلام صادقی واعظ نے اس بات پر زور دیا کہ استکباری طاقتیں مسلسل کوشش کر رہی ہیں کہ اربعین کی عظیم الشان تقریب کو عالمی میڈیا سے دور رکھیں، لیکن ہر سال یہ پروگرام پہلے سے کہیں زیادہ شکوہ و جلال کے ساتھ منعقد ہو رہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ تاریخ میں ایسے افراد بھی تھے جو بظاہر متدین تھے، نماز پڑھتے تھے اور ذکرِ خدا کرتے تھے، لیکن جہالت نے انہیں اس حد تک اندھا کر دیا کہ انہوں نے امام حسین علیہ السلام کے خلاف شمشیر اٹھائی اور "اللہ اکبر" کے نعرے لگاتے ہوئے امام کے خون میں ہاتھ رنگے۔

انہوں نے کہا کہ کربلا کا پیغام صرف 61 ہجری کے لوگوں کے لیے مخصوص نہیں بلکہ قیامِ حسینی پوری تاریخِ بشریت کے لیے ہدایت کا چراغ ہے، اور ہر دور میں انسان امام حسین علیہ السلام کے قیام سے رہنمائی حاصل کر سکتا ہے۔

دینی امور کے اس ماہر نے قرآن کریم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہدایت اور گمراہی کا راستہ انسان کی اپنی انتخابی قوت سے وابستہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو بصیرت عطا کی ہے، اب یہ اس کا اپنا فیصلہ ہے کہ وہ جنت کا راستہ اختیار کرے یا جہنم کی طرف جائے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ کربلا کے واقعہ میں کچھ افراد نے ہدایت کے مواقع سے فائدہ اٹھا کر نجات حاصل کی جبکہ کچھ افراد نے اصرار بر باطل کرتے ہوئے جہنم کو اپنے لیے منتخب کر لیا۔ اگر کوئی اعلیٰ مقاصد اور معنوی بلندیوں کا متمنی ہے تو اسے صرف دعا پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے بلکہ عمل صالح کے ذریعے کوشش بھی کرنا ہوگی۔

حجت الاسلام صادقی واعظ کا یہ بیان اس بات کی روشن دلیل ہے کہ قیام امام حسین علیہ السلام انسانی عقل و شعور کو بیدار کرنے اور جہالت کی زنجیروں کو توڑنے کے لیے ایک الٰہی تحریک ہے، جس کی روشنی قیامت تک باقی رہے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha