قیام امام حسین علیہ السلام
-
اربعین قیام امام حسین کی فتح کی عملی تصویر
حوزہ/ اربعین کی زیارت اور اس کا پیغام ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلاتا ہے کہ ہم بھی امام حسین علیہ السلام کی طرح ظلم کے خلاف کھڑے ہوں اور حق و انصاف کی سربلندی کے لیے کوشش کریں۔
-
قیام حسینی
حوزہ/مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السّلام اور آپ کے متبرک خاندان پر سب و شتم بنو امیہ حکومت کے پراپگنڈے کا خاص حصہ تھا اور لوگوں کو اہلبیت علیھم السلام سے دور کرنے کا پروگرام سختی سے نافذ العمل تھا۔
-
حسینی قیام کا مقصد ظلم و فساد کا خاتمہ اور معاشرے میں عدالت کا قیام تھا، حجت الاسلام ڈاکٹر یعقوب بشوی
حوزہ/ مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت میں عشرۂ ثالث کی مجالسِ عزاء کا سلسلہ جاری ہے، ان مجالسِ عزاء سے حجت الاسلام ڈاکٹر شیخ محمد یعقوب بشوی خطاب کر رہے ہیں۔
-
حسین حامد؛ نگراں سیکریٹری معاون کمیٹی تنظیم المکاتب کشمیر:
قیام امام حسین (ع) امر باالمعروف اور نہی عن المنکر کے لیے تھا
حوزہ/ تنظیم المکاتب کشمیر کے رہنما نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے امر باالمعروف اور نہی عن المنکر کے عظیم فریضہ کو بروئے کار لاکر دین خدا اور سنت پیغمبر (ص) کو پھر سے زندہ کرنے اور نبی اکرم (ص) کے وفات کے بعد ایجاد کردہ تمام بدعتوں کو نیست و نابود کرنے کے لئے ہی بس قیام فرمایا۔
-
قیام کا مقصد، امام حسین (ع) کے ارشادات کی روشنی میں
حوزہ/ آپ کے سارے خطبات، ارشادات، خطوط، وصیت نامے جو کہ آپ کے قیام کے اغراض و مقاصد کے سلسلہ میں ہیں نیز ائمہ معصومینؑ کی جانب سے امام حسین علیہ السلام کے لئے وارد زیارت ناموں میں بھی آپ کے قیام کے اغراض و مقاصد کو بیان کیا گیا ہے۔
-
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے زیر انتظام پاکستان بھر میں عشرہ محرم الحرام کا سلسلہ جاری
حوزہ / پاکستان بھر میں عشرہ محرم الحرام کا سلسلہ جاری ہے۔ سندھ کے 4 بڑے اضلاع میں 328 مقامات پر عشرۂ مجالس کا اہتمام کیا گیا ہے۔
-
امام حسین (ع) کی تحریک کا فلسفہ اور ہدف، کفر اور استکبار کے محاذ سے نمٹنا اور مقابلہ کرنا تھا، حجت الاسلام شیخ اصغر مقداد
حوزه/ جواد الائمہ اسلامک فاؤنڈیشن پاکستان مقیم قم کے تحت منعقدہ عشرۂ محرم الحرام کی دوسری مجلس عزاء سے حجت الاسلام شیخ اصغر علی مقداد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السّلام کی تحریک کا فلسفہ اور ہدف، کفر اور استکبار کے محاذ سے نمٹنا اور مقابلہ کرنا تھا۔
-
بیان نمبر ۴: محرم الحرام ۱۴۴۴
ویڈیو/امام حسین علیہ السلام کے ارشادات کی روشنی میں قیام حسینی کے اہداف و مقاصد
حوزہ/بیان نمبر ۴: اس بیان میں قیام حسینی کے اہداف و مقاصد کو خود امامِ عالی مقام علیہ السلام کے ارشادات و فرمودات کی روشنی میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
-
دنیائے اسلام قیام امام حسین (ع) کی مرہون منت ہے؛ استاد حوزہ علمیہ آیۃ اللہ یثربی
حوزہ/ حجۃ الاسلام مجید زجاجی نے کہا: اگر امام حسین علیہ السلام کا قیام نہ ہوتا تو اسلام کا کوئی نام و نشان باقی نہ رہتا۔ ہم یقیناً آج اور ہمیشہ سے ہی شہداء کے قیام کے مرہون منت ہیں۔
-
کیا یزید نے توبہ کی ہے، اور کیا ایسے شخص کی توبہ قبول ہے ؟
حوزہ/ تاریخی نقطہ نظر سے جب ہم نگاہ ڈالتے ہیں تو یزید کے توبہ کرنے کی توجیہ میں بعض لوگوں نے کچھ شواہد پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
-
امام حسین (ع) نے اپنے قیام کا آغاز مدینہ سے کیوں نہیں کیا ؟
حوزہ/ بعض افراد کے ذہن میں یہ شبہہ ایجاد ہوتا ہے کہ امام حسین علیہ السلام نے اپنے قیام کا آغاز مدینہ سے کیوں نہیں کیا ؟ اس کا جواب اس وقت کے حالات و شرائط کا جائزہ لے کر دیا جا سکتا ہے ہے۔
-
بیان نمبر ۱: محرم الحرام ۱۴۴۴
ویڈیو/امام حسین علیہ السلام کے ارشادات کی روشنی میں قیام حسینی کے اہداف و مقاصد
حوزہ/بیان نمبر ۱: اس بیان میں قیام حسینی کے اہداف و مقاصد کو خود امامِ عالی مقام علیہ السلام کے ارشادات و فرمودات کی روشنی میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
-
قیام امام حسین علیہ السلام اور کربلا سے متعلق شبہات کا ازالہ:
امام حسین (ع) نے معاویہ کے زمانے میں قیام کیوں نہیں فرمایا؟
حوزہ/ ایسا نہیں ہے کہ معاویہ کے دور میں امام حسین علیہ السلام نے مکمل سکوت اختیار کر رکھا تھا، نہیں بلکہ اپنی 11 سالہ مدت امامت میں آپ نے معاویہ سے بکثرت اختلاف و اعتراض کیا ہے، جیسا کہ آپ نے معاویہ کو جو نامے تحریر کئے ہیں ہم اس میں مشاہدہ کر سکتے ہیں۔
-
واقعۂ عاشورا انسانی معاشرے کے لئے درس اور عبرت، استاد حوزہ علمیہ قم
حوزہ/ حجۃ الاسلام حسن وطن خواہ نے کہا کہ امام حسین (ع) کا قیام حق اور انصاف کا قیام تھا اور اس کا ایک بنیادی اور اہم مقصد تھا اور وہ حق کی طرف دعوت اور انسانی زندگی میں توحید کو زندہ کرنا تھا۔
-
مقصد امام حسین (ع) کو عام کرنا ہر مسلمان کا فریضہ، مولانا فیروز حسین زیدی
حوزہ/ اس ۷۲ تابوت کے جلوس میں مختلف علاقوں سے تقریباً ٧٠ کیلومیٹر پیدل سفر کرتے ہوئے لوگ شامل ہوۓ ۔کلکتہ اور ہوگلی سے و ۲۴ پرگنہ کے مختلف گاوں سے لوگ شریک ہوئے۔ زائرین کی تعداد تقریبا ۱۵ سے ۲۰ ہزار بتائی گئی ہے۔