۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حجت الاسلام والمسلمین امام

حوزہ/ حجۃ‌الاسلام والمسلمین امام نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دینی طلباء کی سب سے بڑی توفیق عوام اور خدا کے دین کی خدمت کرنا ہے،کہا کہ حصولِ علم کا مقصد معاشرے کو جہالت اور گمراہی سے نکالنا ہے،کیونکہ زیادہ تر پریشانیاں،معاشی اور تعلیمی مسائل اور شرعی احکام سے عدم آگاہی اور مناسب سماجی روابط کا فقدان جہالت اور نادانی سے وابستہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسۂ علمیہ الزہراء (س) شوش ایران کے بانی حجۃ‌الاسلام والمسلمین سید محمد امام نے حوزہ علمیہ میں نئے آنے والے دینی طلباء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ عوام الناس کی خدمت اور دینِ خدا کی خدمت بہت بڑی نعمت ہے اور ہمیں اس نعمت پر خدا کا شکر ادا کرنا چاہئے۔

انہوں نے طلباء کا حصولِ علم کے لئے منتخب ہونے کو بہت ہی اہم قرار دیا اور امام سجاد علیہ السلام کی ایک نورانی روایت کی جانب اشارہ کیا کہ آنحضرت فرماتے ہیں:«مَن سَلَکَ طَریقا یَطلُبُ فیهِ عِلما،سَلَکَ اللّه بِهِ طَریقا مِن طُرُقِ الجَنَّةِ»اس روایت کے مطابق،جو بھی حصولِ علم کی خاطر کسی راستے پر چلے گا،اللہ اسے جنت کے راستوں میں سے کسی ایک راستے پر گامزن فرمائے گا۔

حجۃ‌الاسلام والمسلمین امام نے کہا کہ حصولِ علم کا مقصد معاشرے کو جہالت اور گمراہی سے نکالنا ہے،کیونکہ زیادہ تر پریشانیاں،معاشی اور تعلیمی مسائل اور شرعی احکام سے عدم آگاہی اور مناسب سماجی روابط کا فقدان جہالت اور نادانی سے وابستہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ طلباء کو درست راہ پر گامزن رہتے ہوئے لوگوں کو جہالت اور گمراہی سے بچانا چاہئے۔دین صرف حج،زکوٰۃ اور خمس وغیرہ ہی نہیں ہے بلکہ تعلیم و تربیت بھی بہت بڑی اہمیت کا حامل مسئلہ ہےکیونکہ لوگ جہالت کی وجہ سے اپنے فرائض کی درست ادائیگی نہیں کرسکتے لہذا حصولِ علم کے لئے منصوبہ بندی اور کوشش کر کے آپ معاشرے میں موجود جہالت کو ختم کر سکتے ہیں۔

مدرسۂ علمیہ الزہراء(س)شوش کے بانی نے مزید کہا کہ لوگوں کی نظر میں مدرسۂ علمیہ معاشیات،لوگوں کی تعلیم و تربیت اور ان کے ساتھ رفت و آمد میں مؤثر کردار کا حامل رہا ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ معاشرے میں مؤثر رہے ہیں، لہذا یہ ذمہ داریاں آپ طلاب پر عائد ہوتی ہیں۔

حجۃ‌الاسلام والمسلمین امام نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حوزہ کا درس دوسرے دروس سے مختلف ہے،کہا کہ اگر آپ کو کوئی درس سمجھ نہ آئے تو آپ کو جلد مایوس نہیں ہونا چاہئے،دینی نصوص کو درست سمجھنے کے لئے آپ کو کئی مرتبہ کوشش کرنا ہوگی،اس سلسلے میں امام سجاد علیہ السلام فرماتے ہیں:«اللهم انی اعوذ بک من الکسل و الفشل»ہمیں پوری طاقت اور ذوق و شوق کے ساتھ اپنے اہداف و مقاصد کے حصول کے لئے کوشاں رہنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنے اہداف و مقاصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے ہیں وہ اپنی طاقت اور قابلیت پر یقین رکھتے تھے،لہذا خدا نے ہمیں جو سمجھ اور طاقت دی ہے اس سے بہت بڑے کام کئے جا سکتے ہیں۔

آخر میں،حجۃ‌الاسلام والمسلمین امام نے طلباء کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ طلباء اہل بیت(ع)سے توسل کو اپنی زندگی کی اولین ترجیح بنائیں،کیونکہ اہداف اور مقاصد کا حصول اہل بیت(ع)سے متمسک رہنے پر منحصر ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .