حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سپاہ پاسداران انقلاب میں نمائندۂ ولی فقیہ حجۃ الاسلام والمسلمین عبداللہ حاجی صادقی نے حوزہ علمیہ دارالشفاء قم میں اساتذہ،طلباء اور اعلیٰ فوجی افسران کی موجودگی میں ہفتۂ بسیج کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام سے خطاب کے دوران بسیج کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام خمینی(رح) نے الہی رہنمائی کے ساتھ بسیج کی عظیم تنظیم کی بنیاد رکھی جو کہ انقلاب اسلامی کی محافظ اور دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے والی تنظیم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بسیج ملک کے دیگر اداروں کی طرح ایک ادارہ نہیں ہے،بلکہ بسیج تمام طبقات اور اداروں پر حاکم ایک ایسی طاقتور ثقافت ہے جو علوی اور فاطمی ثقافت سے نکلی ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حاجی صادقی نے زور دے کر کہا کہ ہم استکبار جہاں کو واضح طور پر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے دین کو نشانہ بنائے گا تو ہم ان کی دنیا کو نابود کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج استکبار جہاں نے اسلامی نظام کو کمزور کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ انقلاب اسلامی ان کی مادی طاقتوں کو تباہ کر دے گا اور روئے زمین پر جہاں کہیں بھی ہوں گے ان کے مفادات کو خطرے میں ڈال دے گا۔
سپاہ پاسداران انقلاب میں نمائندۂ ولی فقیہ نے کہا کہ جہاد کے میدانوں میں بسیج کا ایک معین مقام ہونا چاہئے کیونکہ غیر منظم قوتیں کار آمد ثابت نہیں ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ رضاکاروں کی استقامت اس کے جہادی جذبے پر منحصر ہے،قرآن کریم کے مطابق،جہاد قتل و غارت کے علاوہ ہے۔ ہاں اگر دشمن دفاع مقدس کی طرح عسکری حملہ کرے تو جہاد ایک مقدس دفاع ہے،لیکن اگر دشمن نے فکری اور ثقافتی حملہ کیا تو کیسے ثقافتی اور علمی یلغار کا مقابلہ کیا جائے؟
حجۃ الاسلام والمسلمین حاجی صادقی نے جہاد کی قسمیں بیان کرتے ہوئے کہا کہ رضاکاروں کو مختلف میدانوں اور شعبوں میں کردار ادا کرنا چاہئے،آج مزاحمتی اور مقاومتی پہلوؤں کو اچھی طرح سے بیان کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علمی جہاد بھی جہاد کی ایک اہم قسم ہے،کیا ہمارے ایٹمی سائنسدان مجاہد نہیں تھے،کیا تہرانی مقدم مجاہدِ فی سبیل للہ نہیں تھے۔؟
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے نے مستضعفین کی حمایت کو جہاد کی ایک اور اہم قسم قرار دیتے ہوئے تاکید کی کہ آج بسیج حکومت کی مدد سے اس اہم میدان میں قدم رکھ کر ماضی کی طرح مستضعفین جہاں کی حمایت جاری رکھے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حاجی صادقی نے مزید کہا کہ عوام کی خدمت اور انقلاب اسلامی کے اہداف سمیت عدالت کے حصول کے لئے جہاد بھی جہاد کے اہم مصداق میں سے ایک ہے۔
انہوں نے آخر میں اس بات کی نشاندہی کی کہ حوزہ ہائے علمیہ کو بسیج اور عوام کو سکھانا چاہئے کہ وہ عدالت حقیقی عدالت ہے جس کی بنیاد ولایت پر ہو۔