حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اصفہان/ ایران کے شہر فلاورجان میں مدرسہ علمیہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کے مسئول تحقیقات جناب مہری شفیعی نے /"ایک سال میں سو کتابیں کیسے پڑھیں؟" کے عنوان سے آن لائن تحقیقی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا: مطالعہ کی عادت کا مطلب ہے غیر نصابی کتابوں کا مطالعہ کرنا نہ کہ نصابی کتاب کا مطالعہ۔ اگر مطالعہ انسان کی عادت بن جائے تو یہ کام آسان ہے۔
انہوں نے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کے فرمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: خدا کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل وہ ہے جس میں تسلسل ہو اگرچہ وہ عمل تھوڑا ہی کیوں نہ ہو۔
انہوں نے تسلسل کو مطالعہ کے اہم مراحل میں سے ایک شمار کرتے ہوئے کہا: جب آپ کو مطالعہ کی عادت ہوجائے تو اس میں تسلسل کو باقی رکھیں۔ ہرگز مطالعہ میں جلدی نہ کریں۔ آگاہ رہیں کہ بامقصد مطالعہ کے لیے عادات کو بدلنے میں کافی وقت لگتا ہے۔
مہری شفیعی نے کہا: مطالعہ کے وقت توجہ دینی چاہئے کہ آپ کیسے مطالعہ کر رہے ہیں، کتب کے مطالعہ کا طریقۂ کار، مطالعہ کی رفتار میں اضافہ، وقت کی بچت اور بڑوں، بزرگوں کے مطالعہ کا انداز کیا تھا وغیرہ۔ اپنے اندر مطالعہ کی عادت پیدا کرنے کے لیے کتابیں پڑھنا آپ کے لیے سب سے اہم ہونا چاہئے۔
انہوں نے عملی اور مفید مطالعہ کی حکمت عملیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مطالعہ کی عادت ڈالنے کے لیے ہمیں اپنی نفس و روح کی تربیت کرنی چاہئے۔ نفسِ انسان ایک سرکش گھوڑے کی مانند ہے جسے قابو میں رکھنا چاہئے، اپنی روح کو مضبوط کرنے کے لیے ہمیں صبر کرنا چاہئے مثلاً مطالعہ کی شروعات 5 منٹ کے مطالعہ سے کرنی چاہئے پھر آہستہ آہستہ اسے ایک گھنٹے تک پہنچانا چاہئے۔ ابتدائی مطالعہ میں بہتر ہے کہ ایسی کتاب کا مطالعہ کرنا چاہئے جس میں ابواب و فصول کم ہوں کیونکہ اس سے بوریت نہیں ہوتی۔ مطالعہ کرنے کے لیے مختلف جہتوں پر غور کریں۔ ان میں تنوع ہونی چاہئے۔ مطالعہ سے پہلے سوچیں اور اپنے آپ سے پوچھیں کہ آپ کی کتاب کا موضوع کیا ہے اور سوال کا جواب تلاش کریں۔ جو مطالعہ کیا گیا ہے اس کا خلاصہ کریں اور نتائج کو دیکھنے کے لیے اسے اپنی زندگی میں عملی جامہ پہنائیں۔ مطالب کا خلاصہ کرنے سے توجہ بڑھتی ہے۔ بہتر ہے کہ آپ اپنی توجہ بڑھانے کے لیے دلچسپ اور اپنی پسندیدہ چیزوں کا مطالعہ کریں۔
مہری شفیعی نے مزید کہا: مطالعہ کرتے وقت ایک مستقل اور ساکت جگہ کا انتخاب کریں تاکہ آپ کا دھیان نہ بٹے۔ رش کے مقام پر مطالعہ سے انسان کا تمرکز باقی نہیں رہتا۔ مطالعہ کرتے وقت خوش و خرم رہیں تاکہ مطالب آپ کے لیے زیادہ دلچسپ اور جذاب رہیں۔ بہتر ہے کہ مطالعہ شروع کرنے سے پہلے کتاب کے بارے میں کچھ عمومی معلومات حاصل کرلیں پھر پڑھنا شروع کریں۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے یہ بتاتے ہوئے کہ ہر کتاب پڑھنے کے قابل نہیں ہوتی، مزید کہا: مفید مطالعہ کریں کیونکہ یاد رکھیں کہ کوئی بھی کتاب پڑھ کر آپ کی ایک ضرورت حتماً پوری ہو جائے گی اور آپ کو اس کا جواب ضرور ملے گا۔