۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
حجت الاسلام راشد يزدي

حوزہ / تجربہ کار مدرس و خطیب نے کہا: آپ اس وقت تک اچھے منبری اور خطیب نہیں بن سکتے جب تک آپ ہر روز مطالعہ نہیں کریں گے۔ مبلغین اور خطباء حضرات کو مسلسل مطالعہ کرنا چاہئے ورنہ ان کا علم متروک اور بے اثر ہو جائے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی مشہد کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین راشد یزدی نے مرکز مدیریت حوزہ علمیہ خراسان میں "خطیب و مدرس کے تربیتی منصوبے" کے عنوان سے منعقدہ پروگرام کی اختتامی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے اس بات پر تاکید کی کہ تبلیغِ دین میں علم، قابلیت اور تربیت پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: مبلغ ِ دین کے پاس بیان میں مہارت ہونی چاہئے، اسے اپنے مخاطبین کو سمجھنا چاہئے، اپنے بیانات کو وقت کا خیال رکھتے ہوئے منظم طور پر پیش کرنا چاہئے۔ ان تینوں امور کا ایک مبلّغِ دین میں ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی روایت «الْعَالِمُ بِزَمَانِهِ لَا تَهْجُمُ عَلَیْهِ اللَّوَابِسُ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایک مبلغ کی سب سے اہم خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ اسے اپنے زمانہ اور دنیا کے حالات کا صحیح ادراک بھی ہو چونکہ آج کا دور رفتار کا دور ہے جس میں کسی بھی قسم کی غلطی ناقابل تلافی ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین رشید یزدی نے مزید کہا: جو طالب علم حقیقی معنوں میں "مبلّغ" کہلوانا چاہتا ہے تو اسے زمانہ شناس ہونا چاہئے یعنی اگر ہم آج سے ساٹھ سال پہلے کہی گئی بات کو اس دور میں منطبق کرنے لگیں تو وہ بے فائدہ ہے اور شاید نقصان دہ بھی ہو۔

انہوں نے کہا: جو عالم، دین کی تبلیغ کرنا چاہتا ہے اسے ہر وقت "علم کے حصول" میں رہنا چاہئے کیونکہ بغیر علم کے تبلیغِ دین گویا بغیر بنیادوں کے دیوار کھڑا کرنے کے مترادف ہے۔لہذا یاد رہے کہ آپ اس وقت تک اچھے منبری اور خطیب نہیں بن سکتے جب تک آپ ہر روز مطالعہ نہیں کریں گے۔ مبلغین اور خطباء حضرات کو مسلسل مطالعہ کرنا چاہئے ورنہ ان کا علم متروک اور بے اثر ہو جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .