۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
رئیس جامعه المرتضی

حوزہ / جامعۃ المرتضیٰ کے سرپرست نے "بین الاقوامی مبلّغ ٹریننگ کورس"میں خطاب کرتے ہوئے کہا: بین الاقوامی میدان میں تبلیغ کے تقاضوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی شیراز کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین مجید مشکی نے ایران کے شہر شیراز میں حوزہ علمیہ کے مرکز ارتباطات و بین الملل کی طرف سے شہید آیت اللہ ربانی (رہ) کیمپ میں منعقدہ "بین الاقوامی مبلّغ ٹریننگ کورس"میں خطاب کرتے ہوئے کہا: جب ہم تبلیغ کے تقاضوں کی بات کرتے ہیں تو ہماری مراد وہ چیزیں ہوتی ہیں جو بین الاقوامی میدان میں کامیاب تبلیغ کے لیے ضروری ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا: اگر تبلیغ کے تقاضوں کو پورا نہ کیا جائے تو ہماری تبلیغ بھی کم اہمیت اور غیر موثر ہو جائے گی چونکہ خدا کے احکامات کو خدا کے لئے بیان کرنا تبلیغ کا پہلا اور بنیادی عنصر ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین مجید مشکی نے سورۂ احزاب کی آیت نمبر 39 «الَّذِینَ یُبَلِّغُونَ رِسَالَاتِ اللَّهِ وَیَخْشَوْنَهُ وَلَا یَخْشَوْنَ أَحَدًا إِلَّا اللَّهَ ۗ وَکَفَیٰ بِاللَّهِ حَسِیبًا» "وہ لوگ جو اللہ کے پیغام کو پہنچاتے ہیں اور دل میں اس کا خوف رکھتے ہیں اور اس کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتے ہیں اور اللہ ہی حساب کرنے کے لئے کافی ہے"، کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: تبلیغ کی اصل اور بنیاد یہی آیت کریمہ ہے۔ اگر ہم اپنی تبلیغ میں محور اور مرکز خداوند متعال کی ذات کو قرار دیں گے تو تب ہی ہماری تبلیغ بھی مؤثر ہو گی لیکن اگر خدانخواستہ یہ بنیادی چیز ہی ہماری تبلیغ میں نہ ہو اور ہم اپنی ہوا و ہوس کے پیچھے لگے رہیں تو چاہے جو بھی کر لیں تبلیغِٰ دین کا کوئی اثر نہیں ہو گا۔

انہوں نے تبلیغ میں عملی، اخلاقی اور مہارتی تقاضوں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا: اگر آپ کسی دوسرے علاقہ میں تبلیغ کرنے جارہے ہیں تو یاد رہے کہ وہاں کے ماحول کے مطابق وہاں کے دینی و معاشرتی مسائل کو حل کرنے کا طریقہ دوسرے علاقوں سے مختلف ہوگا۔ اسی طرح کی صورتحال جب کسی دوسرے ملک میں تبلیغ کے لئے جائیں تو بھی ہو گی۔

حجت الاسلام والمسلمین مجید مشکی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہمیں تبلیغ کے دوران عوامی مسائل کے بیان میں اچھی اور مثبت روش اپنانے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، کہا: مغرب میں رہنے والے اکثر شیعہ اور اسی طرح بعض مشرقی ممالک میں رہنے والے مومنین بعض اعتقادی مسائل کی حساسیت کی وجہ سے ان سے کنارہ کشی اختیار کر لیتے ہیں لہذا ایک مبلغ دین کو ان مسائل کی حساسیت کو بھی مدِنظر رکھنا چاہئے اور اسے معلوم ہونا چاہئے کہ میں نے اپنی تبلیغ کے دوران ان مسائل کو کس طرح سے بیان کرنا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .