۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
حجت الاسلام والمسلمین غلامرضا بهرامی

حوزہ / حجت الاسلام بهرامی نے تبلیغ دین میں خلوص نیت اور خالص خدا کے لئے ہونے کو  طالب علم کے لئے اس کے تمام اعمال میں نہایت ضروری امر قرار دیتے ہوئے کہا: بعض اوقات ہم کسی شخص کی زیادہ قدر نہیں کرتے حالانکہ خدا کی نظر میں اس شخص کی بہت قدر ہوتی ہے۔

 حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام و المسلمین غلامرضا بهرامی نے صوبہ اصفہان میں حوزہ ہای علمیہ خواہران کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ایک طلبہ مبلغ کی تمام رفتار و گفتار سے دینی خوشبو آنی چاہئے کیونکہ دینی طلاب معاشرے میں ہمیشہ مورد توجہ قرار پاتے ہیں۔

انہوں نے مبلغین کے آس پاس کے لوگوں کی مبلغ دین کی طرف توجہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگر ایک مبلغ  دین دوسروں کے لئے نمونہَ عمل نہیں ہو گا تو یقیناً وہ اپنے تبلیغی کاموں میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔

حجت الاسلام والمسلمین بهرامی نے امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی حدیث، ’’جو شخص اپنے آپ کو لوگوں کے لئے مبلّغِ دین کی حیثیت  سے لاتا ہے اسے چاہئے کہ سب سے پہلے اپنی تربیت کرے‘‘سے استناد کرتے ہوئے کہا: معارف اخلاقی کی ترویج کے لئے بھی اولاً ہمیں خود کو عمل کرنا چاہئے اور اخلاقِ حسنہ اپنانا چاہئے تاکہ اپنے عمل کے ذریعہ دوسروں کو معارفِ دینی کی طرف جذب کریں۔

صوبہ اصفہان میں حوزہ علمیہ خواہران کے ڈائریکٹر نے کہا:اگر دینی مبلّغ خدانخواستہ خود ہی اچھے اخلاق کا حامل نہیں ہو گا تو یہ چیز دوسرے افراد کی حوصلہ شکنی کا باعث بنے گی اور انہیں مذہب سے دور کرے گی لہذا دینی مبلغین کو چاہئے کہ وہ سب سے پہلے خود اچھے اخلاق اور بہترین خوبیوں سے آراستہ ہوں اس کے بعد دین مبین ِ اسلام کی تبلیغ کریں  چونکہ جب ایک مبلّغِ دین سے چھوٹا سا بھی اشتباہ ہوتا ہے تو دوسرے افراد یہ خیال کرتے ہیں جب ایک مبلّغِ دین ایسا کام کر رہا ہے تو وہ مذہبی کیسے ہو سکتا ہے لہذا اس کی بات کی تأثیر ختم ہو جاتی ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین بهرامی نے حضرت ابا عبداللہ  امام حسین علیہ السلام کی تبلیغِ دین کی خاطر جان قربان کرنے اور سید الشہداء کا مرتبہ قرار پانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام حسین علیہ السلام کے دینی اور مذہبی تبلیغِ رسالت کو مشاہدہ کریں کہ آج ہزار سال سے سے زیادہ عرصہ گذر جانے کے باوجود بھی واقعہ ٔ عاشورا کی تبلیغ کے اثرات باقی ہیں۔

انہوں نے تمام اعمال میں خلوصِ نیت  اور خدا محور ہونے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا:  ایک طالب علم کو خاص طور پر  تبلیغِ دین میں خلوصِ نیت سے کام کرنا چاہئے۔ بعض اوقات ہم کسی شخص کی زیادہ قدر نہیں کرتے حالانکہ خدا کی نظر میں اس شخص کی بہت قدر ہوتی ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین بهرامی نے مزید کہا: ایک حدیثِ شریف میں آیا ہے کہ ’’اچھا کام جس سے بھی صادر ہو وہ اچھا ہے لیکن تم سے انجام پائے تو زیادہ اچھا ہے چونکہ تم ہم سے ہو اور کوئی بھی برا کام اگر کسی سے بھی سرزد ہو وہ ناپسندیدہ ہے لیکن اگر وہی برا کام تم سے سرزد ہو تو وہ بدتر ہے چونکہ تمہاری نسبت ہماری طرف ہے‘‘۔ اور یہ روایت تمام مبلغینِ دین کے ہمیشہ مدِنظر ہونا چاہئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .