۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
حجت الاسلام والمسلمین مهدی نجم

حوزہ/ صوبہ سیمنان میں موجود حوزہ علمیہ خواہران کے مدیر نے کہا: روزے کے فلسفوں میں سے ایک فلسفہ مسکینوں، ضرورت مندوں اور غریبوں کی حالت زار کو محسوس کرنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، حجۃ الاسلام و المسلمین مہدی نجم نے حوزہ علمیہ خواہران کے انتظامی عملے کے ساتھ ملاقات میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر 263 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: رمضان کے مقدس مہینے میں جن چیزوں کا حکم دیا گیا ہے ان میں سے ایک غریبوں اور مسکینوں کے ہاتھ کو تھامنا ہے، اور روزہ کا فلسفہ ان کی حالت زار کو محسوس کرنا اور سمجھنا ہے۔

صوبہ سمنان میں حوزہ علمیہ خواہران کے مدیر نے مزید کہا: ائمہ علیہم السلام نے ہمیشہ غریبوں غریبوں کی مدد کی ہے، اس لیے بہت سی روایات میں آیاہے کہ روٹی اور کھجور کے تھیلے لے جانے کی وجہ سے ائمہ کے کاندھوں پر نشان اور پیروں پر ورم آ جایا کرتے تھے۔

انہوں نے کہا: مادی اور غذائی ضروریات کو پورا کرنا ایک ضروری چیز ہے اور روایت کے مطابق جب غربت ایک دروازے سے داخل ہوتی ہے تو ایمان دوسرے دروازے سے باہر نکل جاتا ہے۔ اگر ہم مدد کرنے کے قابل نہیں ہیں تو حد اقل مہربانی کے ساتھ سائل کو منع کر دیں اور اس کے ساتھ اچھا سلوک کریں تاکہ اس غریب کی شخصیت مجروح نہ ہو جائے. یہ عمل احسان جتا کر مدد کرنے سے تو بہتر ہے، لہٰذا فقیر سے اچھے انداز میں بات کرنا، احسان جتا کر مدد کرنے سے بہتر ہے۔

حوزہ علمیہ خواہران کے مدیر نے مزید کہا: اگر اللہ کسی کو بے نیاز کرنا چاہتا تو بے نیاز کر سکتا تھا، اور روایتوں میں بھی آیا ہے کہ جب امام زمانہ (عج) ظہور فرمائیں گے تو زمیں اپنے اپنے چھپے ہوئے ذخائر ہو باہر کر دے گی اور کوئی بھی شخص فقیر نہیں رہےگا، لیکن خدا نے ایسا نہ کیا اور اپنے بندوں پر ایک لطف کیا ہے کہ فقیروں کی مدد کریں اور اس عمل سے ثواب حاصل کریں۔

انہوں نے سورہ بقرہ کی آیت 274 کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ مدد کرنے کا عمل تنہایی میں اور سب سے چھپا کر ہونا چاہئے، کیوں کہ جسے دیکھنا ہے وہ دیکھ رہا ہے، البتہ صدقہ کی جانب لوگوں کو ترغیب دلانا بھی ضروری ہے، لہذا سب کے سامنے صدقہ دینے کا ایک ہدف یہ بھی ہے کہ لوگ اس کی جانب رغبت کریں اور وہ بھی صدقہ دیں۔

حجۃ الاسلام نجم نے مزید کہا کہ رمضان المبارک میں صدقہ اور خیرات بہت ہی اہمیت رکھتا یے، لہذا روزہ داروں کو افطار کرانے سے ہم غافل نہ رہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Gulzar hussain kargil... India IN 12:59 - 2022/04/09
    0 0
    Sha