حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی روزنامہ دی یروشلم پوسٹ نے موساد کے سابق سربراہ ٹیمر بارڈوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تل ابیب کے پاس ایران کی تمام جوہری سائٹوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے۔
بارڈوٹ نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی نے ابھی تک ایران کی اہم حکمت عملی کے بارے میں کوئی خاص فیصلہ نہیں کیا ہے اور لگتا ہے کہ وہ سابق حکومتی اقدامات سے متفق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو اب بھی ایران سے متعلق اہم اور خصوصی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے لیکن موجودہ اسرائیلی حکومت کا نقطہ نظر نیتن یاہو جیسا ہی نظر آرہا ہے۔
سابق موساد کے سربراہ نے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدوں میں تمام تر اتار چڑھاؤ کے باوجود اب بھی فوائد ہیں۔
موساد کے سابق سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران کے ساتھ سیاسی تنازعات پر تل ابیب کو واشنگٹن سے کھلم کھلا دشمنی نہیں کرنی چاہئے۔ مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت خاموشی سے امریکہ کو معاہدے پر دوبارہ غور کرنے کے لئے آمادہ کرنے کی کوشش کرے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ اسرائیل کو ایران پر اس وقت تک حملہ نہیں کرنا چاہئے جب تک کہ وہ اپنے اندر ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی صلاحیت پیدا نہ کرے۔