حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیلی اتحاد میں شامل بعض عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کی مذمت اور اسے حرامِ شرعی قرار دیا ہے۔
یونین آف مسلم اسکالرز کے سیکرٹری جنرل شیخ علی قرہ داغی کے دستخط شدہ بیان میں آیا ہے کہ "یونین آف مسلم اسکالرز اسرائیلی اتحاد میں شامل بعض عرب ممالک جیسے متحدہ عرب امارات اور مراکش وغیرہ کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کی مذمت کرتی ہے اور اسے حرامِ شرعی قرار دینے کے ساتھ ساتھ اسے فلسطینی عوام کے حقوق سے خیانت سمجھتی ہے۔
یونین آف مسلم اسکالرز نے مسجد الاقصیٰ، قدس اور فلسطین کے ساتھ اپنی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ کسی بھی ملک یا گروہ کے تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کی ہے۔
یونین آف مسلم اسکالرز نے واضح کیا کہ اس یونین کی طرف سے پہلےبھی قدس، مسجد الاقصیٰ اور فلسطین کے غاصبین کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مذمت کرتے ہوئے متعدد بیانات جاری کئے گئے اور ہم نے کئی کانفرنسز اور پروگرامز منعقد کئے کہ جن میں اس مسئلہ کی ترجیح اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے حرامِ شرعی ہونے پر تاکید کی گئی۔
یونین آف مسلم اسکالرز نے مسجد الاقصیٰ اور قدس سمیت تمام مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے کے لیے تمام مادی اور معنوی کوششوں کو انجام دینے پر زور دیا۔
قابلِ ذکر ہے کہ حالیہ عرصہ میں عرب ممالک بشمول متحدہ عرب امارات، مراکش، بحرین، سوڈان کے علاوہ مصر اور اردن نے بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔