۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
آیت الله سید محمد تقی مدرسی از علمای عراق

حوزہ/حوزہ علمیہ کربلائے معلی کے مایہ ناز استاد آیۃ اللہ مدرسی نے عالم اسلام کی تحریک کو تمام مغربی اور مشرقی ممالک کا مفاد قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ یہ مسئلہ دنیا کے تمام ملکوں کی امن و امان کو برقرار رکھنے کا باعث بنے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عراق کے ممتاز عالم دین آیۃ اللہ سید محمد تقی مدرسی نے اپنی ہفتہ وار تقریر کے دوران عالم اسلام کی تحریک کو تمام مغربی اور مشرقی ممالک کا مفاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ دنیا کے تمام ملکوں کی امن و امان کو برقرار رکھنے اور اسلامی ممالک سے مغربی ممالک کی طرف ہجرت کو روکنے کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ اقوام عالم کو تیل کے بحرانوں کا سامنا ہے اور اسلامی ممالک کے پاس کافی مقدار میں تیل موجود ہے،لہذا مغربی ممالک کو عالم اسلام کے تعلق سے اپنی پالیسی کی اصلاح کرنی چاہئے۔

آیۃ اللہ مدرسی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ عالم اسلام کے خلاف مسلط کردہ صلیبی جنگوں کے اثرات آج بھی باقی ہیں،مزید کہا کہ صہیونی دیشت گرد گروہوں کے ہاتھوں فلسطین کی نابودی اور قبضہ صلیبی جنگوں کے اثرات کا ایک لازمی حصہ ہے۔

عراقی عالم نے اپنی ہفتہ وار تقریر میں کہا کہ9/11 کے بعد اس وقت کے امریکی صدر نے واضح طور پر کہا تھا کہ ان حملوں کا ردعمل پورے عالم اسلام تک پہنچنا چاہئے۔

آیۃ اللہ مدرسی نے صلیبی جنگوں کو امریکی ردعمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات کی پشت پناہی کرنے والے لوگوں نے ہی ان واقعات کی منصوبہ بندی کی تھی۔

انہوں نے آخر میں دینی اور مذہبی رہنماؤں سے عالمی سیاست کو تنازعات کے خاتمے اور دنیا میں جنگ کی آگ کو بجھانے کی ہدایت اور کوشش کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ تنازعات کسی کے مفاد میں بھی نہیں ہیں،بلکہ یہ تنازعات سب کے لئے جان لیوا ثابت ہوں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .