حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مرتضیٰ حقیقی نے ایرانی سال کے آغاز میں آستان قدس رضوی کے متولی کی جانب سے مشہد شہر میں وقف کی زمینوں کے صحیح استفادے کا حکم دئے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی کے متولی کے حکم کے فوراً بعد ہم نے کام شروع کر دیا اور اسی سلسلے میں مشہد کی بلدیہ کے ساتھ متعدد اجلاس بھی کئے گئے ۔
27بڑے پلاٹوں کی نشاندہی
آستان قدس رضوی کی اوقاف فاؤنڈیشن کے رئیل اسٹیٹ اور وقف کی زمینوں کے شعبے کے سربراہ مرتضی حقیقی نے کہا کہ اسی سلسلے میں 27 بڑے پلاٹوں کی نشاندہی کی گئی اور انہیں ترقیاتی اور تعمیراتی پروجیکٹوں میں شامل کرلیا گیا ہے اور اسی طرح مشہد کی بلدیہ کے تعاون سے وقف کی اراضی کے بارہ لاکھ مربع میٹر رقبے کے لئے تعمیراتی پرمٹ اور لائسنس حاصل کئے گئے، ان اراضی کا کچھ حصہ رہائشی اور رفاہی امور کے لئے تعمیر کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ان 27 بڑے پلاٹوں میں سے 2 اہم اور بڑے منصوبے موسوی قوچانی روڈ اور جانباز چوک پر ہیں جن میں سے ایک منصوبے کےکنٹریکٹ کا اعلان کر دیا گیاہے اور دوسرے منصوبے کا معاہدہ بھی جلد طے پا جائے گا، رقبے کی وسعت کے باعث ان دونوں منصوبوں کو تین سالہ شیڈول میں مکمل کیا جائے گا۔
زمین اور تعمیراتی پرمٹ آستان قدس کے ذمے اور تعمیراتی کام پرائیویٹ سیکٹر کی ذمہ داری
مرتضی حقیقی نے نجی اور پرائیویٹ شعبوں کی مشارکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان منصوبوں کو نجی اور پرائیویٹ شعبوں کے تعاون سے مکمل کریں گے، درحقیقت زمین اور تعمیراتی لائسنس اور پرمٹ وغیرہ آستان قدس رضوی کے ذمے ہیں اور ان منصوبوں کی تعمیر کا کام نجی شعبے انجام دیں گے۔
شہری ترقی اور کاروباری مواقع فراہم کرنا
مرتضی حقیقی نے کہا کہ ان دو اہم اور بڑے منصوبوں کا تخمینہ 4000بلین تومان لگایا گیا ہے، یہ منصوبے نہ فقط معاشی ترقی کا باعث بنیں گے بلکہ ان سے شہری ترقی اور روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے اور اس کے علاوہ شہر کا یہ حصہ جو کہ اس وقت بری حالت میں ہے بہتری کی راہ پر گامزن ہوگا۔
46 پلاٹوں پر540 رہائشی مکانا ت کی تعمیر کا منصوبہ
آستان قدس رضوی کی اوقاف فاؤنڈیشن کے رئیل اسٹیٹ اور وقف کی زمینوں کے شعبے کے سربراہ مرتضی حقیقی نے بتایا کہ جن دو بڑے منصوبوں کا تذکرہ کیا گیا ان کے علاوہ چھوٹے رقبے والے پلاٹوں کی بھی نشاہدی کی جاچکی ہے اسی سلسلے میں آستان قدس رضوی کے حکم کے فوراً بعد رواں ایرانی ِسال کے آغاز سے اب تک ہزار میٹر سے کم زمینوں والے 46 پلاٹوں کے بارے میں بھی فیصلہ کرلیا گيا ہے ، ان معاہدوں میں 1،2،8اور11 نمبرعلاقوں میں 540 رہائشی مکانات کی تعمیراتی شراکت داری وغیرہ کا معاہدہ شامل ہے۔
آستان قدس رضوی کی اراضی کے ترقیاتی منصوبے
مرتضی حقیقی نے شہر مشہد میں آستان قدس رضوی کی زمینوں کی عمومی صورتحال کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہم ان زمینوں کو لاوارث زمینیں نہیں کہتے بلکہ انہیں ’’ترقیاتی منصوبہ بندی‘‘ کا نام دیتے ہیں کیونکہ ہم بخوبی جانتے ہیں کہ یہ زمینیں کہاں ہیں اور اس کے علاوہ ان زمینوں کے ارد گرد دیواریں بھی تعمیر کی گئی ہیں اور ان کے لئے تعمیراتی پرمٹ بھی حاصل کئے جا چکے ہیں۔
حرم مطہر رضوی کے ترقیاتی منصوبوں کے لئےمالی بجٹ کی فراہمی
یہ زمینیں حضرت امام علی رضا(ع) کے حرم مطہر کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے سرمایہ ہیں ، منصوبوں کے لئے جو فنڈز فراہم کئے جائیں گے اس کے مطابق آستان قدس رضوی کی زمینوں اور اراضی کو منتقل کیا جائے گایا ایک پروجیکٹ میں تبدیل کیا جائے گا۔مثال کے طور پر پچھلے برسوں میں حرم مطہر رضوی کے صحن پیغمبر اعظم(ص) کی تعمیر کے لئے حرم مطہر کے اطراف میں ثامن علاقے میں واقع اراضی کو آزاد کرانے کی ضرورت تھی جس کے لئے مالی وسائل کو انہیں وقف کی زمینوں سے پورا کیا گیا اور اسی طرح شہر کے دوسرے حصے میں زمینیں بھی دی گئیں۔
مشہد شہر میں عوامی خدمات کو زیادہ کرنے کے لئے آستان قدس رضوی کی وسیع خدمات
آستان قدس رضوی کی وقف کی زمینوں کی نگرانی کرنے والے شعبے کے سربراہ مرتضی حقیقی نے کہا کہ شہر مشہد میں وقف کی زمینوں کو حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے چاہنے والوں نے وقف کیا ہے تاکہ ان زمینوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زائرین کو دی جانے والی خدمات کا دائرہ وسیع کرنے کے لئے استعمال کیا جائے اور ہم وقف کرنے والے ان مخیر حضرات کی نیت پر عمل کرنے کے پابند ہیں، اسی سلسلے میں ہم نے شہر میں عوامی خدمات کی توسیع کے لئے کچھ اراضی سے استفادہ کیا ہے جس پر پارک،روڈ،گلیاں،ہسپتال اور یونیورسٹیاں وغیرہ تعمیر کی گئی ہیں، ان سب کاموں کے لئے استعمال کی گئی زمینیں وقف کی ہیں۔
مشہد شہر کے مضافات میں ہسپتال تعمیر کرنے کے لئے پانچ ایکڑ اراضی عطیہ کی گئی
مرتضی حقیقی نےعوامی سطح پر آستان قدس رضوی کی کچھ دیگر خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہر مشہد میں آستان قدس رضوی کی جانب سے جن علاقوں میں خدمات فراہم کی گئیں اور ان کی مشکلات کے حل کے لئے خصوصی توجہ دی گئی وہ مشہد کے مضافات ہیں، پچھلے دو تین برسوں میں مشہد کے مضافات میں وسیع منصوبوں پر عملدرآمد کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ پانچ ایکڑ پر مشتمل اردیبہشت پارک جسے شہید رجائی ٹاؤن کے قریب میں تعمیر کیا گیا ؛ وہ آستان قدس رضوی کی اوقافی اراضی ہے اس پارک سے مشہد مقدس کے مضافات میں رہنے والے عوام استفادہ کر سکتے ہيں ۔اس کے علاوہ مشہد کے مضافات میں پانچ ایکڑ اراضی کو ہسپتال کے لئے جس کا کام چند دن پہلے ہی شروع ہوا ہے آستان قدس رضوی کی عطیہ کردہ زمین پر تعمیر کیا جائے گا۔
آستان قدس رضوی کی اوقاف فاؤنڈیشن کے رئیل اسٹیٹ اور وقف کی زمینوں کے شعبے کے سربراہ نے کہا کہ آستان قدس رضوی نے ہمیشہ اپنی سماجی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لئے عوامی مشکلات خاص طور پر ضرورتمندوں اور غریبوں کے مسائل کے حل کو اپنے ایجنڈے میں شامل رکھا ہے اور اسے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر عملی جامعہ بھی پہنایا ہے ، اسی سلسلے میں مشہد شہر میں واقع اوقافی اراضی کی نشاہدہی بھی اسی نقطہ نگاہ سے ہورہی ہے