۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
روضہ امام علی رضا (ع) کی نگرانی میں چھے کروڑ ساٹھ لاکھ کتابوں کی اشاعت

حوزہ/ آستان قدس رضوی کے بہ نشر پبلیکیشنز کے سربراہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ 40 برسوں کے دوران، آستان قدس رضوی کے زیر اہتمام چھ کروڑ ساٹھ لاکھ کتابوں کے نسخے چھاپے گئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،«به‌نشر» پبلیکیشنز کے مینیجنگ ڈائرئکٹر نے آستان قدس رضوی کے زیر اہتمام کتابوں کی چھپائي اور نشرو اشاعت کے بارے میں بتایا کہ گذشتہ 95 برسوںسے اس آستان کا کتابیں شائع کرانے کا شاندار ریکارڈ ہے اور صرف پچھلے چالیس برسوں میں چھ کروڑ ساٹھ لاکھ کتابوں کے نسخے آستان قدس کے مختلف شعبوں کی جانب سے چھپ چکے ہیں۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آستان قدس رضوی کی نگرانی میں چھپنے والی کتابوں کی اہمیت حاصل ہے اور خود آستان قدس نشر واشاعت کو کتنی زیادہ اہمیت دیتا ہے۔

حسین سعیدی ، ہفتۂ" کتاب ، کتابخانہ(لائیبریری) اور کتابدار (لائیبریرین)" کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے۔ یہ ہفتہ آستان قدس رضوی میں یہاں کے مختلف مربوط اداروں کے نمائندوں کی موجودگی میں منعقد ہوا ۔

بہ نشر کے سربراہ سعیدی نے مزید کہا کہ ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی سے پہلے آستان قدس رضوی کی جانب سے اپنی صرف ستائیس کتابوں کی اشاعت ہوئی تھی جبکہ انقلاب کے بعد سن 1979 سے سن 2020 عیسوی تک اعداد و شمار کے مطابق آستان قدس نے اپنی تالیف اور تصنیف کردہ 14 ہزار 850 کتابیں شائع کیں۔ یہ اقدامات کتاب اور کتاب خوانی یا مطالعہ کی اہمیت کو ظاہر کرتے ہیں۔

سعیدی نے یہ بھی بتایا کہ " بہ نشر" نے اب تک 6 ہزار 172 موضوعات پر کتابیں شائع کی ہیں جن کی کل تعداد دو کروڑ چھ لاکھ نسخے ہیں۔

اشاعت سے نشر تک کے مراحل میں سالانہ 3 کروڑ قارئین کو دسترسی
انہوں نے کہا کہ آستان قدس رضوی کے تحت نشر ہونے والے مواد کی اہمیت یہ ہے کہ یہاں چھپائی سے لے کرنشر ہونے تک کے مراحل کو تسلسل کے ساتھ اور مربوط شکل میں انجام دیا جاتا ہے، جو دوسری جگہوں پر کم دیکھنے میں آتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تین کروڑ سے زیادہ قارئین "بہ نشر" کی کتابوں کی دکانوں سے استفادہ کرتے ہیں اور باوجود اس کے کہ کاغذ کی کمی اور مہنگائی کی مشکلات کا سامنا ہے ، ہم اپنی ذمے داریوں سے پیچھے نہیں ہٹے اور ہماری کارکردگی مزید ترقی کی جانب گامزن ہے۔

علم ومعرفت کے عللاوہ، جوانوں کی دلچسپی کے موضوعات کی جانب بھی "بہ نشر" کی توجہ "بہ نشر" کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے یہ بھی بتایا کہ ہمارے ادارے کی کتابوں کے موضوعات اسلامی تعلیمات و معارف اور اسلامی طرز زندگی پر مبنی ہوتے ہیں اور اسی نہج پر چلتے ہوئے ہم نے 160 ایسی کتابیں شائع کی ہیں جن کے موضوعات "نظام ولایت"، "اسلامی طرز زندگی" اور "انقلاب اسلامی کا پیغام " ہیں۔ اسی طرح 200 شائع شدہ کتابوں کا موضوع سنت اور سیرت اہل بیت (ع) ہے۔

انہوں نے کہا کہ "بہ نشر" کی کاوشوں کا محور یہ ہے کہ داستان نویسی کے قالب ، جوانوں کی پسندکے مطابق ہوں۔ اس پروگرام کے تحت اب تک اسلامیات و معارف، دینی اور اخلاقی موضوعات کو داستان اور رومان کے قالب میں ڈھال کرقارئین کے سامنے پیش کیا گيا ہے اور اس کا بڑی تعداد میں گرمجوشی سے استقبال ہوا ہے۔

دینی ادبیات کی جانب ایسی توجہ جو پورے ملک میں مقبولیت حاصل کرلے
آستان قدس کے پبلیکیشنز بہ نشر کے سربراہ نے دینی ادبیات کے موضوع پر ایسی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا جو دو مقاصد کو پورا کریں۔ پہلا اصلی ہدف یہ ہو کہ جوانوں کے درمیان پورے ملک میں اسلامی تعلیمات کو گہرائی سے روشناس کرایا جائے اور اس کی مقبولت روز بروز بڑھے۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے کے تمام چیلنجوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور اس سلسلے کے تمام ممکنہ اقدامات پر عمل ہورہا ہے۔

انہوں نے دوسرا مقصد یہ بتایا کہ ایک ایسا چینل ایجاد کیا جائے جو دینی مباحث کے موضوع پر کتاب لکھنے والوں کو ڈھونڈھ نکالے اور اسی طرح مدرسین اور مصنفین کی تعلیم و تربیت کا بھی انتظام کیا جائے تاکہ جوان نسل میں معارف اسلامی اور دینی علوم سے آشنائي کا ذوق و شوق پیدا ہو۔

الیکٹرونک نشریات کے میدان میں مستعد فعالیت اور صوتی کتب کی دستیابی
انہوں نے حالیہ برسوں میں انقلابی تبدیلیوں اور پیشرفت کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرونک نشریات کے میدان میں ان کے ادارے نے کتاب خوانی کی ایپلیکیشنز جاری کردی ہیں جن کے ذریعے صوتی کتب مہیا ہوچکی ہیں۔ بین الاقوامی طور پر ہماری فعالیت میں اضافہ اور مختلف زبانوں میں جوانوں اور بچوں کے لئے 86 کتابوں کا اجرا ہمارے ادارے کی حالیہ کارکردگیوں میں سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تمام اہم کارکردگیوں کی بنا پر "بہ نشر " کے ادارے کو برتر ین ناشر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

ناشرین کی مشکلات اور مطالبات
بہ نشر کے سربراہ نے نشر و اشاعت سے وابستہ اداروں کی مشکلات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کاغذ کی قیمت میں بے انتہا اضافہ، کاغذ بنانے والے بعض کارخانوں کے بند ہوجانے، کتب فروشوں کی عدم حمایت، کتابوں کی معنوی اور فکری بے قدری اور فضول موضوعات والی کتابوں کی اشاعت ایسے پریشان کن مسائل ہیں جو نشر واشاعت کے اس میدان کے ارباب حل و عقد کو حیران و پریشان کررہے ہیں ۔ انہوں نے ناشروں کے بعض مطالبات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مولفین کی ہمت افزائی اور مصنفین کی عزت و تکریم، کتاب کی ناجائز درآمد و برآمد کے مسئلے پر توجہ، کاپی رائٹ کے قانون کی شفافیت، بین الاقوامی ناشرین کی جانب توجہ اور ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ذریعےمطالعے کے کلچر کی ترویج، پریس اور نشرواشاعت کے اداروں کے مطالبات میں سے ہے۔

صوتی گنجینے کی رونمائی سے لے کر قیدیوں کو کتابوں کا تحفہ
انہوں نے ہفتۂ کتاب کے دوران اپنے ادارے کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وزارت ارشاد اسلامی کا اس سال کے ہفتۂ کتاب کا نعرہ " خالی اوقات کو کتاب سے بھرئیے" ہے۔ پس ہم نے بھی کوشش کی ہے کہ اس نعرہ کو حقیقت کا جامہ پہنا سکیں۔

انہوں نے "بہ نشر" دکانوں کی مشمولات کو اور زیادہ غنی کرنے کے سلسلے میں جو اقدامات اس ہفتۂ کتاب میں کئے گئے ہیں، ان میں کتابوں کے شعبے سے تعلق رکھنے والے بزرگوں کی 16 تصنیفات کی رونمائی، صوتی گنجینہ کی رونمائی، قیدی خواتین کو کتابوں کے تحفے اوراسی طرح تین جلدوں کے ایک مجموعے "قصۂ فاطمیون" کی رونمائی شامل ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .