حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اہل تبریز کے تاریخی قیام کی مناسبت سے آج ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔ خطاب کے چند اہم نکات حسب ذیل ہیں:
دنیا کی ایٹمی انرجی کی احتیاج روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔ ایک نہ ایک دن ہمیں بھی پرامن ایٹمی انرجی کی شدید ضرورت پڑے گی۔ اگر ابھی سے ہم اس فکر میں نہیں رہیں گے تو کل دیر ہو چکی ہوگی اور ہم خالی ہاتھ ہوں گے۔
دشمن جانتے ہیں کہ ایران کا ایٹمی پروگرام غیر فوجی ہے لیکن پھر بھی بے بنیاد اور مہمل دعوے کرتے ہیں کہ ایران ایٹم بم کے قریب پہنچ گیا ہے۔ ہم غیر فوجی مقاصد کے لئے ایٹمی انرجی کا استعمال کرنا چاہتے ہیں، اسے وہ جانتے ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ مستقبل میں ایران اس میدان میں بے بس نظر آئے۔
2015 اور 2016 میں ایٹمی معاہدے کے مسائل میں میرا اعتراض یہ تھا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان میں بعض نکات کو ملحوظ رکھا جائے تاکہ بعد میں مشکل پیش نہ آئے، ان میں بعض نکات پر توجہ نہیں دی گئی اور بعد میں مشکلات پیش آئیں جو سب کے سامنے ہیں۔
عوام کو اسلامی نظام سے دور کرنے اور ان کے طرز فکر کو بگاڑنے کے لئے دشمن کے پاس دو حربے ہیں: اقتصادی مخاصمت اور صحافتی دشمنی۔ نوجوانوں کو چاہئے کہ ان کا مقابلہ کریں۔ ملت ایران ان دو حربوں کے مد مقابل ثابت قدمی سے ڈٹ جائے۔
ڈپلومیسی کے میدان میں ہمارے برادران عزیز، ہمارے انقلاب دوست بھائی پابندیاں ختم کروانے اور فریق مقابل کو لاجواب کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں، یہ اچھی بات ہے لیکن اس سے زیادہ اہم یہ ہے کہ پابندیوں کو داخلی پروڈکشن کے فروغ، اقتصادی فعالیت اور نالج بیسڈ اکانومی کے ذریعے بے اثر بنا دیا جائے۔
انقلاب کا نعرہ استکباری طاقتوں کی مخالفت ہے۔ ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ملت ایران پر احسان کیا اور اسے استقامت کی قوت عطا کی۔ اس استقامت کا اثر علاقے کے ممالک پر بھی پڑا۔ آج علاقے میں استکبار کی ہیبت چکناچور ہو چکی ہے اور قومیں امریکہ کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔
نوٹ: تفصیلی خبر کچھ دیر میں۔۔۔