حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، صدر مملکت جمہوری اسلامی ایران حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے اپنے قم کے دورہ کے دوران جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے اجلاس میں شرکت کے دوران اس عظیم حوزوی دینی مرکز کے اراکین سے ملاقات اور گفتگو کی۔
رپورٹ کے مطابق صدر مملکت کے خطاب سے قبل جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے بعض اراکین نے ملکی مسائل بالخصوص معاشرے کی ثقافتی صورتحال اور عوام کے مسائل و مشکلات کے بارے میں اپنے خیالات اور خدشات کا اظہار کیا۔
حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے حاضرین کی آراء اور ان کی جانب سے اٹھائے گئے بعض سوالات اور نکات کے جوابات کے دوران ملک کو درپیش چیلنجز اور مشکلات اور ان کا سامنا کرنے کے لیے گزشتہ ڈھائی سالوں میں حکومت کے منصوبوں اور اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: گذشتہ عرصہ میں عوامی حکومت نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا اور الحمد للہ ان مسائل کے حل پر توجہ مرکوز رکھی جن میں کرونا کے وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کو روکنے، مہنگائی کی شرح کو کم کرنے، نامکمل منصوبوں کو مکمل کرنے کی کوششیں، پیداواری یونٹس میں اضافہ، خارجہ پالیسیوں اور غیرملکی تعلقات میں بہتری اور غیر ملکی تجارت کی بحالی، پڑوسی ممالک سے روابط اور اقتصادی معاملات میں تقویت، مسلم اور منسلک ممالک کے ساتھ روابط کو مضبوط بنانے اور معاشرہ میں امید، اعتماد اور سماجی سرمائے کو فروغ دینے کی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنا شامل ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سربراہ آیت اللہ حسینی بوشہری نے اس اجلاس میں صدر مملکت کی تشریف آوری پر ان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔