۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
علی اصغر گرجی

حوزہ / امر بالمعروف اور نہی از منکر کمیٹی کی کوشش ہے کہ معاشرہ کی ثقافتی تعمیر، بطورِ نمونہ ہونا اور رویے کی تعمیر جیسے تین عناصر سے لوگوں میں سماجی ذمہ داری کے جذبے کو فروغ دیا جائے اور اسے مزید مستحکم کیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امر بالمعروف اور نہی از منکر کمیٹی کے سکریٹری حجۃ الاسلام والمسلمین گرجی نے امر بالمعروف اور نہی از منکر کمیٹی کے جائزہ اجلاس میں یوم مباہلہ اسلام کی عیسائیت کے مقابلہ میں فتح اور عظمت کا دن قرار دیتے ہوئے کہا: یہ دن اہل بیت علیہم السلام کے باعظمت مقام کو واضح کرتا ہے۔

امر بالمعروف اور نہی از منکر کمیٹی صوبہ قم کے سکریٹری نے کہا: اس ادارہ کے پروگراموں کو زیادہ بہتر اور موثر بنانے کے لیے بہترین حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ امر بالمعروف اور نہی از منکر کمیٹی کی کوشش ہے کہ معاشرہ کی ثقافتی تعمیر، بطورِ نمونہ ہونا اور رویے کی تعمیر جیسے تین عناصر سے لوگوں میں سماجی ذمہ داری کے جذبے کو فروغ دیا جائے اور اسے مزید مستحکم کیا جائے۔ اس لحاظ سے اگر کوئی معاشرے میں نیک کام انجام دیتا ہے تو اس کی ستائش اور شکریہ ادا کیا جائے تاکہ وہ معاشرے میں نیک امور کو فروغ دینے کا ذریعہ بنے اور اس کے برعکس اگر کسی کی طرف سے بری کام کے انجام دہی خبر آئے تو معاشرے کے افراد ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے اسے قبیح افعال کی انجام دہی سے منع کریں گے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین گرجی نے مزید کہا: دین اسلام میں امر بالمعروف اور نہی از منکر کو بڑا مقام اور اہمیت حاصل ہے کیونکہ اگر اس فریضہ کی انجام دہی ہو تو نماز ادا ہوتی ہے اور معاشرے میں دیگر دینی فرائض اور امور انجام پاتے ہیں اور یہ سب کچھ امربالمعروف اور نہی از منکر کے سائے میں ہی انجام پاتا ہے۔

انہوں نے کہا: جو لوگ نیکی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے منع کرتے ہیں ان کا ہدف معاشرہ میں تناؤ، اشتعال اور پریشانی پیدا کرنا ہرگز نہیں ہے بلکہ ان کا سب سے بڑا ہدف معاشرے میں امنیت اور سلامتی کو فروغ دینا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .