۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
آیت الله محمدرضا ناصری یزدی

حوزہ/ صوبہ یزد میں رہبر معظم کے نمائندے آیت اللہ ناصری نے کہا: امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنے والے کو چاہئے کہ اس کے آداب کو جان لے اور اس طرح عمل کرے کہ مخاطب دین سے بیزار نہ ہو جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ محمد رضا ناصری نے صوبہ یزد میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے مرکزی دفتر کے اجلاس میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا دو اہم الہی فرائض ہیں، کہا: یہ اہم فرائض جیسے کہ انہیں ہونے چاہئیں، اس طرح سے لوگوں کے درمیان عمل نہیں کیا جا رہا ہے، البتہ یہ بھی ممکن ہے کہ بعض افراد جان بوجھ کر راہ راست پر نہ آنا چاہ رہے ہوں اور امر بالمعروف، نہی عن المنکر کی انجام دہی میں مانع ہو رہے ہوں۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ائمہ معصومین علیہم السلام نے ان دو واجبات پر تاکید کی ہے، مزید کہا: یہ دو ایسے فرائض ہیں کہ اگر پورا نہ کیا جائے تو بقیہ واجبات آہستہ آہستہ ترک کر دئے جائیں گے۔

آیت اللہ ناصری نے مزید کہا: امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی اہمیت نماز کی طرح عظیم ہے اور جس طرح نماز کو سبک اور ہلکا نہیں سمجھنا چاہیے اسی طرح ان دونوں فرائض کو بھی ہلکا نہیں سمجھنا چاہیے۔

امام جمعہ یزد نے کہا: امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنےوالوں کو چاہیے کہ اس کے آداب کو جان لے اور ایسا عمل کرے جس سے کوئی دین سے متنفر اور بیزار نہ ہو۔

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ تمام مذہبی اداروں میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے لیے ایک کونسل بنائی جائے اور شعبوں کے سربراہان کو کونسل کا چیئرمین منتخب کیا جائے۔

امام جمعہ یزد نے اپنی بات جاری رکھی اور کہا کہ مساجد اور محلوں میں بھی یہ کونسل بنائی جا سکتی ہے اور اس طرح نیکی کو زندہ اور برائی سے منع کیا جا سکتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .