۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
مولانا سید قسیم جعفر نقوی

حوزہ/ دینی ذمہ داریوں میں امربالمعروف و نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دینا سب سے بڑی اور اہم ذمہ داری ہے۔ امربالمعروف کا مطلب ہے نیکی کا حکم دینا اور نہی عن المنکر سے مراد ہے برائی سے روکنا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علی گڑھ/ گزشتہ شب امام بارگاہ آلٍ محمد، محمد نگر، ملاح کا نگلہ، علی گڑھ میں ایک مجلس کا انعقاد کیا گیا۔ مجلس کو خطاب مولانا سید قسیم جعفر نقوی نے کیا۔

مجلس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا، سوز خوانی اور پیش خوانی کے بعد مولانا موصوف نے خطاب فرماتے ہوئے مومنین کرام کو تین باتوں پر عمل کرنے کی نصیحت کی۔ پروردگار لوگوں کے عیوب کی پردہ پوشی کرتا ہے۔ انسان غلطیوں کا پتلہ ہے۔ لہٰذا کوئی بھی انسان عیب سے مبرا نہیں۔ جب پروردگار آپ کی غلطی، خامی اور عیب کی پردہ پوشی کرتا ہے تو کسی شخص کی خالق کے عبد کے عیب سے پردہ اٹھانا نہیں چاہیے۔ دوسرے یہ کہ رسول اکرم ﷺ کے اخلاق کی اتباع کرنی چاہیے۔ آپؐ کا اخلاق نمونۂ عمل ہے۔ آپؐ نے اپنے اخلاق سے لوگوں کے قلب پر فتح پائی اور دینٍ اسلام کو پھیلایا۔ ولیٍ خدا کے کردار و عمل سے ہر حالت میں صبر کرنے کی نصیحت ملتی ہے۔

پیغمبرؐ اسلام کا کردار ہمارے لیے نمونۂ عمل ہے، مولانا سید قسیم جعفر نقوی

علاوہ ازیں، مولانا قسیم جعفر نے دین کے اہم رکن امربالمعروف و نہی عن المنکر پر روشنی ڈالی۔ اس کا ذکر سورۃ آلٍ عمران کی آیات مبارکہ نمبر 104، 110، 113 اور سورۃ توبہ کی آیت مبارکہ نمبر 112 اور بھی کئی مختلف آیات میں ذکر ہوا ہے۔ دینی ذمہ داریوں میں امربالمعروف و نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دینا سب سے بڑی اور اہم ذمہ داری ہے۔

پیغمبرؐ اسلام کا کردار ہمارے لیے نمونۂ عمل ہے، مولانا سید قسیم جعفر نقوی

امربالمعروف کا مطلب ہے نیکی کا حکم دینا اور نہی عن المنکر سے مراد ہے برائی سے روکنا۔ اللہ تبارک و تعالٰی نیک لوگوں کو پسند فرماتا ہے۔ اللہ چاہتا ہے کہ دنیا میں نیکی کا غلبہ ہو۔ برائ دیکھتے رہنا، برائی سے نہیں روکنا برائیوں میں شمولیت کا ارتکاب ہونے کے مترادف ہے۔ کربلا کا قیام بھی اسی امر کی وجہ سے ہوا اور امام حسین علیہ السلام نے اپنا سب کچھ قربان کردیا اور رہتی دنیا تک کے لیے فاتح قرار پائے۔

مولانا قسیم نے مصائب سید الشہداء بیان کیا تو عزاداران شہدائے کربلا زار و قطار آنسو بہائے اور ماتم و گریہ کیا۔ کثیر تعداد میں سوگوارانٍ کربلا نے مجلس میں شرکت کی۔ جناب حبیب رضا نے مجلس کے انتطام، اہتمام، انعقاد اور کامیاب بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .