۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
امام‌جمعه سلفچگان

حوزہ/ حجۃ الاسلام غروی نے کہا: اسلام نے علم حاصل کرنے، اس کی ترویج و اشاعت میں خواتین کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ہے اور نہ ہی حجاب و عفت کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی بھی ثقافتی حلقے میں خواتین کی موجودگی کو ناجائز قرار دیا ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام غروی نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں اسلامی معاشرے میں خواتین کے مقام کا ذکر کرتے ہوئے کہا: تاریخ اسلام نے بہت سی ایسی خواتین کا نام لکھا ہے جنہوں نے مردوں سے بھی پہلے اسلام قبول کیا اور احکام اسلام پر عمل کیا تھا، وہ دین اسلام کی مبلغ بن گئیں، بلکہ بعض تو حدیث کی راوی بھی بن گئیں۔

انہوں نے مزید کہا: اسلام نے علم حاصل کرنے، اس کی ترویج و اشاعت میں خواتین کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ہے اور نہ ہی حجاب و عفت کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی بھی ثقافتی حلقے میں خواتین کی موجودگی کو ناجائز قرار دیا ہو۔

حجۃ الاسلام غروی نے تاکید کرتے ہوئے کہا: وہ اسلام کے دشمن ہیں جنہوں نےعلم کو شہوت سے جوڑ دیا تا کہ اپنی خواہشات کو حاصل کر سکیں اور با ایمان خواتین کی ترقی کی راہ میں حائل ہو سکیں، خواتین اس بات کا خیال رکھیں اور صدر اسلام کی ممتاز خواتین کو اپنا نمونہ عمل بنائیں۔

انہوں نے کہا: ثقافتی میدانوں کے علاوہ عمل کے میدانوں میں بھی خواتین نے مردوں کے شانہ بشانہ اسلام کا پرچم بلند کیا ہے، جیسا کہ تاریخ شاہد ہےکہ خواتین نے جہاد کے میدانوں میں بھی حاضر ہو کر اپنی کوششوں سے ثابت کیا ہے انہیں اپنے دین کے دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔

سلفچگان کے امام جمعہ نے مزید کہا: اسلام نے حجاب کے قانون کو اس لئے نافذ نہیں کیا تا کہ وہ معاشرے سے الگ ہو جائیں، بلکہ جیسا کہ آیت حجاب خود اشارہ کرتی ہے مسئلہ اس کے برعکس ہے۔ کیونکہ آیت میں پہلے مردوں کو آنکھیں بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے، لہذا اگر خواتین کو معاشرے سے الگ کرنے کے لیے حجاب ضروری تھا تو آنکھیں بند کرنے کا حکم دینے کی ضرورت نہیں تھی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .