حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تبلیغاتی مرکز مغربی آذربائجان کے سربراہ حجۃ الاسلام منصور امامی نے ایرانی شہر ارومیه میں ماں کے مقام و مرتبہ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ نے لوگوں کی تربیت کیلئے انبیائے کرام علیہم السلام کو مبعوث فرمایا اور انبیائے کرام اللہ تعالٰی کے سب سے اہم ہدف کو پورا کرنے کیلئے در در پر گئے، تاکہ لوگوں کو توحید سے آشنا کرتے ہوئے اسلام کی طرف رہنمائی کریں۔
انہوں نے کہا: انبیائے الٰہی لوگوں کی تربیت کے ساتھ معاشرہ سازی کی تلاش میں تھے۔ دین اسلام میں معاشرے کے اہم ترین ستونوں میں سے ایک ماں اور عورت ہے اور معاشرے کی تشکیل کا بنیادی عنصر خاندان کی تشکیل ہے اور اس کا بنیادی ستون عورت ہے۔
حجۃ الاسلام امامی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عورتوں کے مقام و مرتبے پر شیطان کے حملے کی وجہ خاندان اور معاشرے کے ستونوں کو تباہ کرنا ہے، کہا: عورت معاشرے کے ایک ستون کے عنوان سے، معاشرہ کی بنیاد اس کے بچے اور شوہر سے محبت اور پیار پر استوار ہونی چاہیئے اور اسلام کے نقطۂ نظر سے عورت کا مقام بہت بلند ہے۔
انہوں نے مزید کہا: عورتوں کے عظیم مقام و منزلت کی وجہ سے روایات میں بیٹی کو رحمت اور بیٹے کو نعمت سے تعبیر کیا گیا ہے اور نعمت کے بارے میں سوال ہوگا، لیکن رحمت کے بارے میں کوئی سوال نہیں ہوگا کیونکہ رحمت ایک تحفہ الٰہی ہے۔
اسلامی تبلیغاتی مرکز مغربی آذربائجان کے سربراہ نے کہا: جس معاشرے میں عورت کے مقام کو فراموش کر دیا جائے وہ معاشرہ تنزلی کا شکار ہو جائے گا، آج مغربی تہذیب نے خواتین کے مقام کو مسخ کر کے معاشرہ کو اس مقام پر پہنچا دیا جو تاریخ بشریت میں کبھی نہیں دیکھا تھا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خواتین اور مائیں ہی ہیں جو مربی بن سکتی ہیں، کہا: انبیائے الٰہی انسانوں کے مربی تھے اور تربیت کا سب سے اہم ذریعہ محبت و الفت ہے اور پیغمبر اسلام (ص) کی تمام صفات میں سے اللّٰہ تعالیٰ نے ان کا تعارف رحمت کی صفت سے کرایا ہے اور عورت انسانی تربیت کنندہ کی حیثیت سے محبت و الفت کا مظہر ہے۔