۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
ازدواج آسان

حوزہ/ حورائی نے کہا کہ میاں بیوی براہ کرم بند فائلوں کو نہ کھولیں" اگر پہلے کچھ غلطی ہو چکی ہیں، تو اسے اپنے شریک حیات کے سامنے نہ دہرائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سید مجتبیٰ حورائی نے پروگرام "سلام تہران" میں لوگوں کے درمیان گفتگو کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ایک فیملی اور گھرانے میں جتنی زیادہ گفتگو ہوگی، اس گھرانے کی ذہنی صحت اتنی ہی بہتر ہوگی۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مشترکات، اختلافات، توقعات، احساسات اور واقعات میاں بیوی کے درمیان بات چیت کی بنیاد بنتے ہیں، انہوں نے کہا: میاں بیوی کو ایک دوسروں کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ ناممکن ہے کہ ایک دوسروں کے بارے میں گفتگو موازنہ اور برائی کے ساتھ نہ ہو۔ بدقسمتی سے میاں بیوی ایک دوسرے کے بارے میں باتیں کرتے ہیں اور انہیں باتوں سے ہی اختلافات جنم لیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "اگر کوئی عورت اپنے پرانے آئے ہوئے رشتوں کے بارے میں بات کرتی ہے، تو اس کا شوہر اس شخص کے سلسلے میں مشکوک ہو جائے گا جس کے بارے میں وہ بات کر رہی ہے اور یہ شک ان دونوں کے رشتوں کو ختم کر سکتا ہے، " اسی طرح اگر کوئی مرد اپنی بیوی سے اپنے شادی سے پہلے کے کی زندگی میں اس خاتون کے بارے میں بات کرتا ہے جس کی جانب اس کا دل مائل تھا، تو یہ تذکرہ کرنا ممکن ہے بیوی کے دل میں شک پیدا کرے۔ لہذا میاں بیوی کے لئے بہتر ہے کہ وہ اپنے ماضی کے بارے میں بات نہ کریں۔

اسی طرح ماضی کے تنازعات کے بارے میں بات کرنے کے منفی نتائج کا ذکر کرتے ہوئے حورائی نے کہا: میاں بیوی براہ کرم بند فائلوں کو نہ کھولیں" اگر پہلے کچھ غلطی ہو چکی ہیں، تو اسے اپنے شریک حیات کے سامنے نہ دہرائیں۔

انہوں نے کہا کہ گفتگو میں سب اہم چیز یہ ہے کہ انسان بولنے سے زیادہ سننے کی عادت ڈالے، ایک اچھا سامع وہ ہے جو متکم کے کلام میں خلل نہ ڈالے۔ دوسری طرف، جب آپ کچھ سنیں تو اسی تناظر میں جواب نہ دیں، کیونکہ فوری مخالفت ضد کا باعث بنتی ہے۔ جب ہمارا بچہ ہم سے کچھ کہتا ہے اور ہم کہتے ہیں کہ ہم کل اس پر بات کریں گے تو اسے ہمارے لیے اس مسئلے کی اہمیت کا احساس ہو گا اور وہ ہمارے جواب کو بہتر طور پر قبول کرے گا۔ گفتگو کو سمجھنا بھی بہت ضروری ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .