۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
ڈاکٹر حسین قادری

حوزہ/ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن کے صدر کا کہنا تھا کہ اسلامی معاشروں کے اندر بالخصوص پاکستان میں ایسی عادات در آئی ہیں جن کا اسلام تو کیا انسانیت سے بھی کوئی واسطہ نہیں اور انہی بری عادات کی وجہ سے ہماری سوسائٹی ایک عجیب قسم کی گھٹن، انتشار اور خلفشار کا شکار ہے۔ اسلام نے زندگی کو آسان اور خوشحال بنانے کیلئے اعتدال کا راستہ اختیار کرنے کی تعلیم دی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر و منہاج یونیورسٹی لاہور کے ڈپٹی چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے لاہور میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں تشدد و انتہا پسندی، تہمت، الزام تراشی اور فساد فی الارض کی کوئی گنجائش نہیں، قرآن اور سنت کا راستہ ہی امن، صبر و تحمل اور تقویٰ کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نماز پنجگانہ کی ادائیگی جہاں فرض ہے وہاں یہ عبادت ہر قسم کے ذہنی و اعصابی تناؤ کو کم کرنے کا علاج بھی ہے۔ اللہ رب العزت اور پیغمبر حق حضور نبی اکرم ؐ نے رزق اور زندگی میں برکت کیساتھ ساتھ ہر قسم کے دکھوں سے نجات کیلئے نماز کی شکل میں اُمت کو ایک ایسا وظیفہ اور تحفہ عطا کیا ہے جو بھی اس پر عمل کرے گا اس پر خیر و برکات کے دروازے کھل جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی معاشروں کے اندر بالخصوص پاکستان میں ایسی عادات در آئی ہیں جن کا اسلام تو کیا انسانیت سے بھی کوئی واسطہ نہیں اور انہی بری عادات کی وجہ سے ہماری سوسائٹی ایک عجیب قسم کی گھٹن، انتشار اور خلفشار کا شکار ہے۔ اسلام نے زندگی کو آسان اور خوشحال بنانے کیلئے اعتدال کا راستہ اختیار کرنے کی تعلیم دی ہے مگر ہم نے اعتدال کا راستہ چھوڑ کر وبال کا راستہ اختیار کر لیا ہے۔ ہم اپنے جمع خرچ میں معتدل نہیں رہے۔ آمدن سے زائد اخراجات کو عادت بنا لیا ہے جس کی وجہ سے قرض لینا پڑتا ہے اور پھر زندگی اجیرن ہو جاتی ہے۔ اسلام نے اس کا حل دیا ہے کہ چادر سے پاؤں باہر مت نکالیں۔ اگر اسلام کے اس زریں اصول کو ہم اپنی زندگیوں میں داخل کر لیں تو مالی مسائل سے نجات مل جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اللہ نے جو رشتے اطمینان و سکون کیلئے بنائے ہیں ہم نے ان کو تمسخر اڑانا شروع کر دیا ہے۔ اس میں سب سے زیادہ تقدیس والا رشتہ میاں بیوی کا ہے، میاں بیوی کا مقدس رشتہ نسلوں کی بقاء کا ضامن اور محافظ ہے۔ ہم اس رشتے کی سوشل میڈیا پر اور عام بول چال میں تضحیک کر رہے ہیں۔ بے سر و پا لطائف گھڑ کر مذاق اڑاتے ہیں اور اس ٹھٹھہ مذاق میں گھر کا انسٹیٹیوشن برباد ہو کر رہ گیا ہے، ان الائشوں سے خود کو بچائیں اور رشتوں کی قدر کریں۔ انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم ؐ کی پاکیزہ زندگی ہمارے لئے رول ماڈل ہے۔ آپؐ کی سیرت طیبہ کا مطالعہ معمولات میں شامل کریں تا کہ معلوم ہو کہ پیغمبر اسلام، پیغمبر امن و سلامتی، پیغمبر خیر و برکت، پیغمبر فلاحِ انسانیت حضور نبی اکرم ؐ کس طرح اپنے شب و روز بسر فرماتے تھے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .