۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
حجت الاسلام و المسلمین موسوی فرد

حوزہ / صوبہ خوزستان میں رہبر معظم کے نمائندہ نے کہا: خاندان میں کامیاب زندگی کے لیے عمومی طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ شاید دنیاوی مال و دولت کی کثرت امن و سکون کا باعث بنتی ہے لیکن واضح رہے کہ بہت سے معاملات میں دنیاوی رفاہ اور آسائشات تو موجود ہوتی ہیں لیکن سکون نہیں ہوتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی اہواز کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد نبی موسوی فرد نے "نشاط حلال" نامی ایک خصوصی پروگرام میں اپنے خطاب کے دوران آیتِ کریمہ «یا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَ کُونُوا مَعَ الصَّادِقِینَ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہر فرد کی زندگی میں ایک ایسے شخص کی کمی ہوتی ہے جو اسے تقوا اور معنوی اعتبار سے مکمل کرتا ہے لہذا زندگی کے اس ادھورے پن کو مکمل کرنے کے لئے نیک سیرت ازدواجی ہمسفر کا انتخاب کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا: زندگی میں کامیابی کا کھویا ہوا فارمولا "امن اور سکون" ہے۔ اجتماعی زندگی میں آسائش کے ساتھ ساتھ سکون کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی طرح دوسرے فارمولے میں میاں بیوی کا باہمی احترام اور رابطہ اور ایک دوسرے کے خاندان سے حسنِ سلوک اور صلہ رحمی کامیاب زندگی کی علامت ہیں۔

اہواز شہر کے امام جمعہ نے کہا: موجودہ دور میں ازدواجی بندھن کی شرائط میں سے نوجوانوں کی ملازمت اور کاروبار کے مسئلہ کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے جو کہ اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہے لیکن یاد رہے کہ بہت سے معاملات میں دنیاوی مال و دولت کی کثرت امن و سکون کا باعث نہیں بنتی اور اس میں دنیاوی رفاہ اور آسائشات تو موجود ہوتی ہیں لیکن سکون موجود نہیں ہوتا۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دین اسلام انسانوں کو دو مسائل سکون و آسائش کی تلقین کرتا ہے، کہا: بدقسمتی سے آج ہم میں سے بعض افراد حقیقی امن و سکون کا فارمولہ کھو چکے ہیں اور اپنی گاڑی، گھر اور نوکری کو امن سمجھنے لگ گئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .