۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
خانواده

حوزہ / ایران کے شہر ہمدان میں بو علی سینا یونیورسٹی میں دفتر رہبر معظم کے انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ نے کہا: ایک کامیاب خاندان کا حصول خاندان کے افراد کے باہمی حقوق کو تسلیم کرنے پر منحصر ہوتا ہے۔ خاندان میں بہت سے تنازعات باہمی حقوق سے ناواقفیت کی بنا پر پیدا ہوتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ ایک انٹرویو میں بو علی سینا یونیورسٹی میں دفتر رہبر معظم کے انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ حجت الاسلام محمد مہدی حاجی لوئی نے "کامیاب زندگی" کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: خاندانی تعلقات کو برقرار رکھنا اور ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنا انتہائی اہم ہے۔

حجت الاسلام محمد مہدی حاجی لوئی نے خاندان کے افراد کے ایک دوسرے کے باہمی حقوق کو تسلیم کرنے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: خاندان کے اندر بہت سے جھگڑے اور تنازعات باہمی حقوق سے ناواقفیت کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں جبکہ ازدواجی زندگی میں یہ اصول مزید اہمیت اختیار کر جاتے ہیں چونکہ ازدواجی زندگی دوستی، مودت، پاکیزگی، ایثار اور محبت پر مبنی ہوا کرتی ہے۔

انہوں نے کہا: اگر کوئی شخص ازدواجی زندگی میں ایک حق حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے اپنے شریک حیات کے لیے بھی اسی حق پر غور کرنا ضروری ہے۔ ایک کامیاب خاندان میں فریقین اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کرتے ہیں اور خاندان کے کسی فرد کی لغزش پر جذباتی اور غیر معقول حساسیت کا مظاہرہ نہیں کرتے بلکہ اسے پاس بٹھا کر اسے نصیحت کرتے ہیں۔

حجت الاسلام محمد مہدی حاجی لوئی نے مزید کہا: جب تک کوئی شخص اپنی بیوی کے حقوق ادا نہ کرے تو اس کی بیوی سے بھی حقوق ادا کرنے کی امید نہیں رکھ سکتے لہذا حقوق اور فرائض ایک دوسرے سے لازم ملزوم ہیں اور ایک صحت مند خاندان کے لیے باہمی حقوق کا صحیح ادراک ہی اس کی بنیاد ہے۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ دینی تعلیمات میں کامیاب زندگی پر بہت زیادہ سفارش کی گئی ہے، کہا: امام سجاد علیہ السلام نے ایک روایت میں فرمایا: "تم میں سے خدا کے نزدیک ترین وہ شخص ہے کہ جس کا اخلاق سب سے اچھا ہو اور تم میں سے خدا کا پسندیدہ ترین وہ شخص ہے جو اپنے خاندان کا بہترین خیال رکھتا ہے"۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .