حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مندرجہ ذیل روایت کتاب بحارالانوار سے نقل کی گئی ہے۔
اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال الامام الباقر علیہ السلام:
وَ مَا کَانُوا یُعْرَفُونَ یَا جَابِرُ إِلَّا بِالتَّوَاضُعِ وَ التَّخَشُّعِ وَ الْأَمَانَةِ وَ کَثْرَةِ ذِکْرِ اللَّهِ وَ الصَّوْمِ وَ الصَّلَاةِ وَ الْبِرِّ بِالْوَالِدَیْنِ وَ التَّعَاهُدِ لِلْجِیرَانِ مِنَ الْفُقَرَاءِ وَ أَهْلِ الْمَسْکَنَةِ وَ الْغَارِمِینَ وَ الْأَیْتَامِ وَ صِدْقِ الْحَدِیثِ وَ تِلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَ کَفِّ الْأَلْسُنِ عَنِ النَّاسِ إِلَّا مِنْ خَیْرٍ وَ کَانُوا أُمَنَاءَ عَشَائِرِهِمْ فِی الْأَشْیَاءِ۔
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا"
اے جابر! ہمارے شیعہ تواضع(عبادت) میں خشوع، ادائے امانت، بہت زیادہ ذکر خدا، روزے رکھنے، نماز قائم کرنے، والدین سے حسن سلوک کرنے، فقیر اور مسکین کی مدد کرنے، ہمسایوں کی مدد کرنے، سچ بولنے، قرآن کریم کی تلاوت کرنے، لوگوں سے سوائے نیک گفتار کرنے کے اپنی زبان کو کنٹرول کرنے اور اپنی اقوام کے درمیان امین ہونے کے اوصاف سے پہچانے جاتے ہیں ۔
بحارالانوار، علامه مجلسی، ج ۹۷، ص ۱۹۴، ح ۱۱
آپ کا تبصرہ