۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
حجت الاسلام کفشس

حوزہ/ ایران کے شہر سہ قلعہ کے امام جمعہ نے کہا: بعض لوگوں کی رائے کے برخلاف حجاب ایک سماجی زمرہ ہے نہ کہ کوئی ذاتی مسئلہ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ انٹرویو میں حجاب کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے حجۃ الاسلام ہادی کشفی نے "ہفتہ عفت و حجاب" کی مبارکباد پیش کی اور کہا: بعض لوگوں کی رائے کے برخلاف حجاب کسی کا کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک سماجی اور معاشرتی مسئلہ ہے۔

شہر سہ قلعہ کے امام جمعہ نے کہا: خداوندِ متعال نے سورۂ نور کی آیت نمبر 31 میں حجاب کے زمرے اور اس کی اہمیت کے بارے میں تین بار تاکید کی ہے تاکہ ہم اس کی اہمیت سے غفلت نہ برتیں۔

حجت الاسلام کشفی کہا: حجاب کی پابندی صرف خواتین کے لیے نہیں ہے بلکہ تمام مردوں اور عورتوں کو حجاب کی پابندی کرنی چاہیے چونکہ لفظ حجاب کے ساتھ ہمیشہ لفظ "عفت"بھی آیا ہے جس میں سب شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: معاشرے میں عفت و حجاب کی پابندی پر سب کو سنجیدگی سے توجہ دینے کی دلیل یہ ہے کہ اس سے خاندانی بنیاد مضبوط ہوگی اور اسی طرح سماجی بنیادیں مضبوط ہوں گی۔

شہر سہ قلعہ کے امام جمعہ نے اس بات پر تاکید کی کہ ہمیں عفت و حجاب کے مسئلے کو حقیقت پسندانہ طور پر دیکھنا چاہیے اور جو بات یقینی ہے وہ یہ ہے کہ عفتِ اسلامی بہت سے گناہوں سے رکنے کا باعث بنتی ہے۔

حجۃ الاسلام کشفی نے مزید کہا: اگر ہم مغربی طرز زندگی کو غور سے مشاہدہ کریں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ مغرب میں فحاشی، فساد اخلاقی، طلاق، خودکشی، نیز غیر رسمی شادیوں اور انسانی فطرت کے خلاف امور کے اعدادوشمار دوسرے معاشروں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا: اسلامی تہذیب کا ادراک اس وقت ہوگا جب مومنین کی زندگیاں اخلاقی، سماجی، سیاسی، اقتصادی وغیرہ تمام پہلوؤں سے پاک اور پاکیزہ ہوں گی۔ حجاب کا قانون بھی قرآن کریم اور روایات ائمہ اہلبیت علیہم السلام کی واضح تعلیمات سے ماخوذ ہے اور عفت و عصمت کا فقدان خاندانی نظام اور اس کےنتیجہ میں معاشرہ کی بنیاد کو تباہی کا باعث بنے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .