۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
جلسه یزد

حوزہ / ایران کے صوبہ یزد میں حوزہ علمیہ خواہران کے مدیر نے کہا: معاشرے کے دینی مسائل کی حفاظت اور درست آگاہی حوزہ علمیہ کے فرائض میں سے ہے لہذا امام رضا علیہ السلام کے فرمان "کلمهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ حِصْنِی" کی پیروی کرتے ہوئے نبوت اور ولایت کے مسئلے کو احسن طریقے سے بیان کرنا چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبہ یزد میں حوزہ علمیہ خواہران کے مدیر حجت الاسلام والمسلمین محمد کارگر شورکی نے مؤسسہ معارف امامت اہل بیت (ع) کے ڈائریکٹر حجت الاسلام سید محمد حسینی اور حوزہ علمیہ خوہران کے ذمہ داران اور اراکین کے ساتھ منعقدہ نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: عقائد کا مسئلہ بنیادی اور اساسی اور اصول دین میں سے ایک ہے۔

انہوں نے مزید کہا: یہ مسئلہ اس قدر اہم ہے کہ جب امام رضا علیہ السلام اپنے خراسان کے سفر کے دوران شہر نیشابور پہنچے تو نیشابور کے لوگوں کے ہجوم میں ان کی اعتقادای ضرورتوں کا خیال رکھتے ہوئے مشہور حدیث "سلسلۃ الذہب" یعنی "کلمۃُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اَللَّهُ حِصْنِی فَمَنْ دَخَلَ حِصْنِی أَمِنَ مِنْ عَذَابِی ثُمّ قَالَ اَلرِّضَا عَلَیْهِ السَّلاَمُ بِشُرُوطِهَا وَ أَنَا مِنْ شُرُوطِهَا" میں لفظ "لا الہٰ الا اللہ" کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا "کلمہ لَا إِلَہ إِلَّا اللَّہ میرا مضبوط قلعہ ہے، پس جو بھی میرے اس قلعہ میں داخل ہو گا وہ میرے عذاب سے محفوظ رہے گا۔ پھر جب سواری چلنے لگی تو مزید فرمایا: البتہ اس کی کچھ شرائط ہیں اور میں ان شرائط میں سے ایک شرط ہوں"۔ یعنی آپ علیہ السلام نے بحث عقائد کو امامت اور ولایت پر ختم کیا۔

حجت الاسلام شورکی نے کہا: اس سے مسئلہ کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے، لہذا معلوم ہوا کہ امامت اور ولایت توحید اور نبوت کی بحث کی تکمیل کرتے ہیں اور ولایت فقیہ بھی دراصل ولایت ائمہ (ع) کا ہی تسلسل ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .