منگل 15 جولائی 2025 - 19:32
حجاب کے تحفظ کے لیے قانون سازی ضروری؛ یہ فقط انفرادی مسئلہ نہیں، بلکہ سماجی مسئلہ ہے

حوزہ/ معروف اسلامی مفکر اور امام خمینیؒ تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے رکن حجت الاسلام والمسلمین علی ابوترابی نے اسلامی سماج میں حجاب صرف ایک انفرادی مسئلہ نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر سماجی و اخلاقی مسئلہ ہے جس کے بغیر معاشرے میں بد اخلاقی کا خدشہ لاحق ہو جاتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،معروف اسلامی مفکر اور امام خمینیؒ تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے رکن حجت الاسلام والمسلمین علی ابوترابی نے اسلامی سماج میں حجاب صرف ایک انفرادی مسئلہ نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر سماجی و اخلاقی مسئلہ ہے جس کے بغیر معاشرے میں بد اخلاقی کا خدشہ لاحق ہو جاتا ہے۔

انہوں نے حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حجاب صرف ایک مذہبی علامت نہیں بلکہ ایسا عمل ہے جو معاشرے میں اخلاقی توازن اور پاکیزگی قائم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ ان کے مطابق دنیا کے کسی بھی معاشرے میں جب تک قانون، نگرانی اور دینی تربیت نہ ہو، اس وقت تک کوئی بھی اچھی عادت دل سے اپنانا مشکل ہو جاتا ہے۔

انہوں نے مثال دی کہ جیسے ٹریفک، تعلیم یا کاروبار کے لیے قوانین ہوتے ہیں، ویسے ہی اخلاقی نظام کو قائم رکھنے کے لیے بھی قوانین ضروری ہوتے ہیں۔ اگر حجاب کو صرف ایک ذاتی انتخاب سمجھ کر قانون سے آزاد چھوڑ دیا جائے، تو وقت کے ساتھ ساتھ بے حجابی، خودنمائی اور فیشن پرستی عام ہو جائے گی، جس کا نتیجہ اخلاقی گراوٹ کی صورت میں نکلے گا

حجت الاسلام والمسلمین ابوترابی نے کہا کہ نئی نسل کو حجاب کی اہمیت اور اس کی حکمت سے آگاہ کرنا، دینی تربیت دینا اور اچھے ماحول میں پروان چڑھانا بہت ضروری ہے۔ لیکن یہ سب اس وقت زیادہ مؤثر ہوتا ہے جب قانون بھی اس کی حمایت کرتا ہو۔

انہوں نے خبردار کیا کہ آج کل بیرونِ ملک سے آنے والے ثقافتی اثرات، سوشل میڈیا پر پھیلتی برہنگی، اور اندرونی ذہنی دباؤ، سب مل کر حجاب جیسے اہم عمل کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے وقت پر مؤثر قانون سازی نہ کی، تو اسلامی اقدار کو نقصان پہنچے گا اور نوجوان نسل اخلاقی بحران کا شکار ہو جائے گی۔

آخر میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ تمام اسلامی ملکوں کے علما، دانشور، اور پالیسی بنانے والے افراد کو چاہیے کہ وہ حجاب کو ایک عالمی اسلامی فریضہ سمجھ کر اس کا دفاع کریں، تاکہ ہماری آئندہ نسلیں ایک باوقار، باحیا اور مہذب معاشرے میں زندگی گزار سکیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha