حوزہ نیوز ایجنسی اراک کے مطابق، مدرسہ علمیہ فاطمہ الزہرا (س) ساوہ کے شعبہ ثقافتی امور کی کوشش سے "معاشرے کو دینی ماہر اور قرآنی معارف سے آشنا خواتین کی ضرورت" کے موضوع پر ایک اخلاقی نشست کا انعقاد ہوا۔ جس میں اس مدرسے کی پرنسپل محترمہ مدنی نے خطاب کیا۔
انہوں نے حوزہ علمیہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بے شمار فوائد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سب سے اہم فائدہ دین، احکام الٰہی اور اسلامِ ناب محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جامع معرفت کو قرار دیا۔
محترمہ مدنی نے حاضر طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے اُنہیں دعوت دی کہ وہ اس مقدس مقام پر تعلیم حاصل کرنے کے اپنے اہداف پر غور کریں۔
انہوں نے طالبات کے معاشرے کی رہنمائی کرنے والے کردار پر تاکید کرتے ہوئے کہا: طالبات کو دینی مبلغات کے طور پر اپنے دروس پر مکمل توجہ اور مہارت حاصل کرنی چاہیے تاکہ وہ پہلے خود کی تربیت کے راستے پر گامزن ہوں اور پھر تبلیغ، تربیت اور معاشرے کی تعلیم کے میدان میں قدم رکھیں۔
مدرسہ علمیہ فاطمہ الزہرا (س) ساوہ کی پرنسپل نے نسلوں کی تربیت اور خاندانی بنیادوں کے استحکام میں خواتین کے بے مثال کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگر دینی مبلغات خواتین ہوں تو اُن کا اثر زیادہ ہوگا کیونکہ اُن کی خاندانی ذمہ داریاں جیسے کہ نگہداشت اور حفاظت، اُن کے معاون کردار کے ساتھ مل کر عفاف، نماز، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر جیسے اصولوں کے نفاذ میں مثبت اثر ڈال سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: دین کی ماہر خواتین ان واجبات کے نفاذ میں خاندان اور معاشرے دونوں میں مؤثر کردار ادا کر سکتی ہیں۔









آپ کا تبصرہ