۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
حجت الاسلام والمسلمین بحرالعلوم میردامادی

حوزه/مرکزِ جہانی حضرت ولی عصر (ع) کے بانی نے کہا کہ ظاہراً امریکہ سمیت تمام مغربی ممالک عدالت اور آزادی کے حامی اور عوام کی خوشحالی اور آزادی چاہتے ہیں،جبکہ ان ممالک نے عوام الناس کے ساتھ کیا کیا؟ انہوں نے عوام پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی ایسے میں انسانیت کے ذہن میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ حقیقی نجات دہندہ کون ہے؟

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مرکزِ جہانی حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے بانی حجۃ الاسلام والمسلمین بحرالعلوم میردامادی نے اعیادِ شعبانیہ اور عشرۂ مہدویت کے موقع پر ہدیۂ تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عشرۂ مہدویت کے بابرکت ایام میں صاحبانِ ولایت اور خاص طور پر امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کے بارے میں آیات،احادیث اور دلائل کی رو سے اپنی معرفت میں اضافہ کرنا چاہئے،کیونکہ امام زمانہ علیہ السلام کی معرفت حاصل کرنا ایک الٰہی فریضہ ہے اور روایت کے مطابق،جو شخص بھی اپنے زمانے کے امام کو پہچانے بغیر فوت ہوا وہ جاہلیت کی موت مرا ہے۔

حوزہ علمیہ نجف اشرف کے استاد نے کہا کہ اگر لوگ اچھی دنیا، سعادت، خوشبختی، سلامتی اور خوشحالی چاہتے ہیں، تو انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ یہ مکتبِ اہل بیت (ع) بالخصوص مکتبِ امام زمان (ع) اور آنحضرت کے ظہور کے ایام میں موجود ہیں؛ لہذا امام زمانہ (عج) کی معرفت حاصل کرنے کا فائدہ صرف آخرت کے ساتھ مختص نہیں ہے، بلکہ دنیا میں بھی ہمارے لئے ثمرات اور برکتیں ہیں۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہمیں عشرۂ مہدویت کے ذریعے ان باتوں کو لوگوں تک پہنچانا چاہئے، کہا کہ ہمیں مہدویت کی آیات اور احادیث میں غور و فکر کرنے کے ساتھ ان کو ان لوگوں کے لئے بیان کرنا چاہئے جو آزادی، سعادت اور خوشحالی کے پیاسے ہیں۔خداوند فرماتا ہے: «قد افلح المومنون...» فلاح اور نجات ان کے لئے ہے جو میزان، معیار، انسانیت اور خدائی عدل کے ساتھ آگے بڑھے اور اگر ہم ان باتوں کو پوری دنیا کے لوگوں تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے تو یقیناً لوگ جوق در جوق مکتبِ مہدویت علیہ السلام میں شامل ہوں گے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین بحرالعلوم میردامادی نے روس یوکرائن جنگ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ظاہراً امریکہ سمیت تمام مغربی ممالک عدالت اور آزادی کے حامی اور عوام کی خوشحالی اور آزادی چاہتے ہیں، جبکہ ان ممالک نے عوام الناس کے ساتھ کیا کیا؟ انہوں نے عوام پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی ایسے میں انسانیت کے ذہن میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ حقیقی نجات دہندہ کون ہے؟ اور وہ کب آئے گا؟

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس سوال کا جواب دینا چاہئے کہ تمام انبیاء علیہم السلام نے ایک نجات دہندہ کے ظہور کی بشارت دی ہے کہ ایک شخص آئے گا اور انسانوں کو ظلم و ستم سے نجات دے گا۔ اس مسئلے کو دنیا کے لوگوں تک مختلف زبانوں اور مختلف ذرائع کے ذریعے سے پہنچایا جائے تاکہ دنیا والے حقیقی منجیِ عالمِ بشریت امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے واقف ہو سکیں۔

مرکزِ جہانی حضرت ولی عصر (عج) کے بانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہم نے مہدویت کو مساجد، امام بارگاہ اور عشرۂ مہدویت کے ساتھ مختص کیا ہے، اس بات کی نشاندہی کی کہ حضرت مہدی (عج) صرف مسجد و امام بارگاہ تک محدود نہیں ہیں، بلکہ آپ دنیا کی تمام مخلوقات کے امام و حجت ہیں اور خداوندِ عالم نے امام علیہ السلام کو انسانیت کی فلاح اور نجات کے لئے مبعوث فرمایا ہے، لہذا ہمیں آپ علیہ السلام کا تعارف مسجد اور امام بارگاہوں سے باہر موجود لوگوں سے اچھی زبان، منطق اور دیانت سے کرانا چاہئے، اس کام کے لئے عشرۂ مہدویت بہترین موقع ہو سکتا ہے اور ہمارے جوانوں کے لئے امام کی شناخت سے بڑھ کر کوئی عید نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .