حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا علی محمد کشمیری نے پشاور سانحہ پر اپنے غم و غصہ کا اظہار فرماتے ہوئے سورہ تکویر آیت ۹ کی تلاوت کی اور کہا کہ بِأَيِّ ذَنْبٍ قُتِلَتْ : کہ انہیں کس گناہ میں مارا گیا؟ ان کا قصور کیا تھا؟ کیا ان بے گناہ لوگوں نے کسی کو قتل کیا تھا؟ نہیں۔ پھر ان کو کس جرم میں مارا گیا؟
مولانا نے کہا کہ ظاہر سی بات ہے ان دہشتگردوں کے پاس جنہوں نے عبادت گاہوں میں بے گناہ لوگوں کو دہشتگردی کا کا ٹارگٹ بنایا ہے کوئی جواب نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں پشاور میں یہ جو نہتے نمازیوں پر حملہ کیا گیا ہم ان تمام دہشت گردانہ کارروائیوں کی مذمّت کرتے ہیں جو مختلف ممالک میں حکومتی سطح پر کی جا رہی ہے جیسے یمن، فلسطین، کشمیر،شام، افغانستان اور دوسرے ملکوں میں دہشتگردی ہو رہی ہے تمام انسان دوست حکمرانوں کو چاہیے کہ دہشتگردوں کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے ایران سے مدد لی جائے۔
اسی طرح حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ ان دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو کھوج لگا کر ان کو جڑ سے اکھاڑے اور دہشگردوں کی سربراہی کرنے والوں کو سبق سکھائیں۔