حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرگل میں زینبیہ ہال حیدری محلہ میں عالیشان جشن سید الشہدا ؑ کا انعقاد کیا گیا، جس میں میں دارالقرآن علامہ طباطبائی کی طالبات کے علاوہ خواتین کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔
اس جشن کی صدارت محترمہ زاکیہ ثانی نے کی، جن معززین نے محفل میں خطاب کیا ان میں محترمہ حاجیہ بتول رجائی اور محترمہ حاجیہ بانو ناصری شامل ہیں۔
جشن کا اغاز تلاوت قرآن کریم کی تلاوت سے ہوا جس کا شرف کلاس سوم دارالقرآن علامہ طباطبائی نے حاصل کی، جب کہ بعت شریف کلاس اول محدثہ گروپ , قصیدہ خوانی مرضیہ بانو ,ترانہ کلاس دوم خیرالنساء گروپ, منقبت کلاس چہارم سکینہ گروپ اور تواشیح کلاس چہارم زکیہ گروپ نے بارگاہ امام علی مقام میں نظرانہ عقیدت پیش کئے۔
محترمہ بتول رجائی صاحبہ نے ولادت امام حسین علیہ السلام پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ خاندان عصمت و طہارت نے اسلام کی سر بلندی کے لئے تاریخ بشریت میں سب سے بڑا صبر آزما کردار کیا۔
محفل میں شریک خواتین نے پاکستان کے شھر پشاور میں گذشتہ جمعہ کو کئے گئے بم دھماکے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے شھدائے پشاور کے حق میں اور ظالموں کے خلاف شعار بلند کئے. خواتین (شرکاء) نے اپنے ہاتھوں میں :
پاکستان میں شیعہ نسل کشی, بند کرو، بے گناہوں کا قتل عام ,بند کرو، انسانیت دشمن ,مردہ باد، پشاور کے مظلومو,ہم تمہارے ساتھ ہے جیسے نعرے تحریر کرکے پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے تھے.
حاجیہ بانو ناصری نے اپنے خطاب میں فرمایا پاکستانی لوگ ایسے شھیدوں کو تربیت کرکے راہ خدا میں اسلام کو زندہ رکھنے کے لئے قربان کرتے ہیں ، نیز انہوں نےکہا کہ آج اگر جنگ ہوگا تو بارود اور ٹینک سے نہیں بلکہ روایتی جنگ ہوگا . آج اگر زمانے کا یزید ڈرتا ہے تو وہ ہمارے حجاب سے ڈرتا ہے ۔
صدر محفل محترمہ زکیہ ثانی نے اپنے خطاب ماہ شعبان عفو و بخشش کا زریعہ اور قرب الٰہی کا پسندیدہ مہینہ ہے۔اخر میں دعائیہ کلمات کے ساتھ محفل اختتام پزیر ہوئی۔