۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
نرجس شکرزاده

حوزہ/ حوزہ علمیہ خواہران کی استاد اور محقق نے کہا: عوام بالخصوص معاشرے کے محروم اور کمزور طبقات کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنا امام حسین علیہ السلام کی سیرت منورہ پر عمل کرنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نرجس شکرزادہ نے حوزہ نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے امام حسین علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کی اور کہا: شعبان کی تیسری تاریخ کو ایسے امام معصومؑ کا یوم ولادت ہے کہ دنیا کے تمام آزاد انسان چاہے کسی بھی رنگ و نسل یا مذہب کے ہوں اس امام کے عاشق ان کی سیرت پاک کے گرویدہ ہیں۔

حوزہ علمیہ خواہران کی استاد نے مزید کہا: سید الشہداء (ع) سید الاحرار ہیں اور ہمیں یہ آزادی اور حریت سید الشہداء (ع) کے پرچم تلے سانس لینے اور اس مبارک درسگاہ سے درس لینے کی بدولت حاصل ہوئی ہے۔

انہوں نے پیغمبر اکرم(ص) کے اس مشہور حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہ جس میں امام حسین(ع) کو ہدایت کے مینار اور نجات کی کشتی کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے، کہا: پیغمبر اکرم(ص) کا یہ فرمان اس بات کا بہترین ثبوت ہے کہ سید الشہداءؑ کی ذات والاکا دنیا اور آخرت میں اعلیٰ مقام و منزلت کی حامل ہے۔

نرجس شکرزادہ نے معاشرے میں حسینی کے طرز زندگی کے فروغ کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیتے ہوئے اپنے بیان کو جاری رکھا اور کہا کہ ایثار و قربانی، عفو، سخاوت، تواضع اور مہربانی، لوگوں کا خیال، حق پرستی، اعلیٰ انسانی اخلاق، یتیموں کا خیال، خدا تعالیٰ کی عبادت اور یقیناً راہ خدا میں اور دین حق کو بچانے کے لیے امامؑ کی بے مثال شہادت، امام حسین علیہ السلام کے طرز زندگی کی اہم خصوصیات میں سے ہیں جو یقیناً ہمارے بقیہ ائمہ علیہم السلام میں بھی موجود ہیں لیکن امام حسین (ع) کی مظلومانہ شہادت ایک خاص خصوصیت کی حامل ہے جو امام حسین علیہ السلام کی طرف لوگوں کی توجہ کو زیادہ مبذول کرتی ہے۔

انہوں نے کہا: حضرت امام حسین علیہ السلام نے نہ صرف اُس زمانے کے معاشرے میں نیکی اور خدمت خلق کو بلند ترین مقام پر پہنچایا بلکہ معاشرے کی ثقافت اور فکر کو اس طرف لے جانے کی کوشش کی کہ ہر شخص اپنے اعتبار سے معاشرے کی خدمت کرے، خاص کر محروموں، یتیموں اور مظلوموں کے تئیں ہمیں بے حسی یا لاپرواہی نہیں برتنی چاہئے۔

شکر زادہ نے یہ بھی کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام ایک حدیث میں فرماتے ہیں اے لوگوں، لوگوں کا آپ کا محتاج ہونا خدا کی نعمتوں میں سے ہیں، اس لیے ان نعمتوں کی قدر کریں اور لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کریں تاکہ عذاب الہی میں مبتلا نہ ہوں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .