۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
رسم اجرا

حوزہ/ قرآن و عترت فاونڈیشن ،علمی مرکز،قم،ایران نے آج ایک نایاب کتاب باب الحوایج غازی علمدار کے عنوان سے کتاب کے نشر کے ساتھ اسکا رسم اجرا کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،''قرآن و عترت فاونڈیشن ،علمی مرکز،قم،ایران نے آج ایک نایاب کتاب باب الحوایج غازی علمدار کے عنوان سے کتاب کے نشر کے ساتھ اسکا رسم اجرا کیا۔ اس اہم پروگرام میں حجة الاسلام والمسلمین مولاناڈاکٹرحسن اختر نوگانوی بھی مہمان خصوصی تھے جنہوں نے اپنی تقریر کے ذریعہ سامعین کے قلوب کو روشن اور منور کئے،اس کتاب کے مولف جواد خرمیان اور مترجم حجة الاسلام والمسلمین مولانا سید مبین حیدر رضوی ہیں۔

ریاست مجتمع آموزس فقہ قم کے ہاتھوں "حضرت ابوالفضل العباسؑ،حیات اور کارنامے" نامی کتاب رسم اجرا

اردوداں حضرات کے لئے یہ کتاب بہت ہی مفید اور استنباطی ہے،قرآن وعترت فاونڈیشن کے بانی حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سیدشمع محمدرضوی نے کہا کہ عباس بن علی ابن ابی طالب ابو الفضل اور علمدار کربلا کے نام سے مشہور، امیرالمومنین حضرت علیؑ کے فرزند اور حضرت ام البنیں سلام اللہ علیہا کے بڑے صاحب زادے ہیں۔آپ کی زندگی کا سب سے اہم حصہ واقعہ کربلا عاشور کےدن شہید ہونا ہے۔

ریاست مجتمع آموزس فقہ قم کے ہاتھوں "حضرت ابوالفضل العباسؑ،حیات اور کارنامے" نامی کتاب رسم اجرا

مولانا موصوف نے مزید بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی اس ناچیز کاوش کو منسوب کرتا ہوں اس سقا کے نام جو دنیا سے پیاسہ چلا گیا اس ان داتا کے نام جو کٹے ہوئے ہاتھوں دنیا کو عطا کرتا ہےبنی ہاشم کے اس چاند کے نام جو سورجوں کے افق پر پورے آب و تاب کے ساتھ چمک رہا ہے یعنی علی کے بیٹے عباس کے نام جو اہل حرم کی آس تھا""مترجم کتاب کے سلسلے سے موسس قرآن وعترت فاونڈیشن نے کہا کہ"حضرت ابوالفضل العباسؑ،حیات اور کارنامے" مولانا مبین حیدر رضوی کے سلسلہ خدمات کی ایک کڑی ہےجسکے مولف!محترم آقای جوادخرمیان قبلہ وکعبہ اور مترجم حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید مبین حیدررضوی قبلہ ہیں،امیدہےکہ!اہل فکر و نظران معتبر ذخیرے سے بھرپور فایدہ اٹھائیں گے۔

ریاست مجتمع آموزس فقہ قم کے ہاتھوں "حضرت ابوالفضل العباسؑ،حیات اور کارنامے" نامی کتاب رسم اجرا

نیز اس کتاب کی اشاعت میں قرآن وعترت فاونڈیشن کے اراکین اور مسولین اور جن حضرات نے زحمتیں کیں ہیں انکا بھی شکریہ اداکرتے ہیں،علے الخصوص حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا پرویز حیدر مجیدی صاحب قبلہ مبارکپوری کے جو ہمارے خصوصی شکریہ کے مستحق ہیں جنکی اہم دقتوں سے یہ کتاب منظر عام پر پیش ہورہی ہے اور ہمیں اشاعت کا شرف مل رہاہے۔ہم کچھ بھی نہیں ہیں اگر الطاف خداوندی نہ ہو،ہمارے بخشوانے کا ذریعہ ،محبت اہل بیتؑ اورباب الحوائج سے توسل، اور یہی دینی خدمات۔

ریاست مجتمع آموزس فقہ قم کے ہاتھوں "حضرت ابوالفضل العباسؑ،حیات اور کارنامے" نامی کتاب رسم اجرا

اس کتاب کی اہمیت کے سلسلے سے مترجم کتاب حجة الاسلام والمسلمین مولانا سید مبین حیدر رضوی نے کہا کہ دنیا کے ہر ملک و مذہب میں ایسی بے شمار شخصیات پائی جاتی ہیں جو اس ملک و مذہب کے مریدوں کی مراد و مدعا اور نمونہ عمل ہیں۔ اگر کسی نے ملک کی فلاح و حفاظت میں جان کی بازی لگائی ہے تو وہ اس ملک کا خیرخواہ اور محسن ہے۔ اگر کسی نے کسی مسلک و مکتب کی ترویج کی ہے تو اس کے پیروکار اس کا نام احترام سے لیتے ہیں۔لیکن اسلام کی کوئی سرحدی بندش نہیں۔ جہاں اذان کی آواز گونجے وہ جگہ محترم جو لوگ قوانین اسلام کی پابندی کریں وہ لوگ لائق احترام۔ ہاں! حق یہ ہے کہ جو لوگ اذان و قوانین اسلام کی حفاظت میں اپنا سب کچھ لگا دیں تو پھر ان کا نام باوضو ہوکر لیا جائے۔ کربلا وہ سرزمین ہے جہاں آل محمد کا سب کچھ لگا لہذا یہ سر زمین کعبہ عالم ہے اور اس کو آباد کرنے والے قبلہ کائنات۔واقعہ کربلا کو رقم کرنے والی ہر ذات اپنی مثال آپ ہے مگر تپتے صحرائے کربلا کے افق پر جو چاند پورے شباب کے ساتھ چمک رہا تھا، اس ثانی حیدر کا کوئی ثانی نہیں۔جس کو دنیا فضیلتوں کے باپ ابوالفضل عباس کے نام سے جانتی ہے۔یوں تو سرکار وفا پر متعدد زبانوں میں مستقل طور پر متعدد کتابیں تحریر کی گئیں ہیں اور تاریخ اسلام اور ائمہ کرام :کی سوانح حیات میں ضمنی طور پر آپ کی حیات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔لیکن یہ کتاب جو آپ کے ہاتھوں میں ہے یہ فارسی زبان میں لکھی گئی ہے در حقیقت یہ ایک تاریخی تحقیقی دستاویز ہے جو حضرت عباس بن علی علیھما السلام کی حیات پاک پر مشتمل ہے۔مولف نے بہت عرق ریزی کی ہے اور مطالب کو معتبر کتب و مقاتل سے جمع کیا ہے۔ اس کی افادیت کا علم اس کے مطالعہ کے بعد ہی ہوگا۔

ریاست مجتمع آموزس فقہ قم کے ہاتھوں "حضرت ابوالفضل العباسؑ،حیات اور کارنامے" نامی کتاب رسم اجرا

اس اہم جشن میں !تلاوت حافظ کل قرآن مجید سید عباس محمد رضوی اور پیش خوانی کرنے والے محب باب الحوایج سید رضا عباس زیدی تھے،انکے علاوہ دیگر شعراء کرام، شاعر آل محمدجناب حیدرجعفری نے اپنے کلام سے حضرت ام البنینسکےفرزندکی مدح وثناکی۔

ریاست مجتمع آموزس فقہ قم کے ہاتھوں "حضرت ابوالفضل العباسؑ،حیات اور کارنامے" نامی کتاب رسم اجرا

اس پروگرام میں کتاب کی رونمائی ریاست مجتمع آموزس فقہ قم آقای تلخوابی کے ہاتھوں انجام پائی اور انکے ساتھ''حجة الاسلام والمسلمین مولانا سید مسعود اختررضوی،'حجة الاسلام والمسلمین مولانا سید ضرغام رضوی،حجة الاسلام والمسلمین مولانا سیدثمرزیدی،حجة الاسلام والمسلمین مولانا یاورعباس رضوی'حجة الاسلام والمسلمین مولانااقبال حیدری،حجة الاسلام والمسلمین مولانا سید مبین حیدررضوی،حجة الاسلام والمسلمین مولانا سیدشمع محمدرضوی،حجة الاسلام والمسلمین مولانا سید عون محمدرضوی،حجة الاسلام والمسلمین مولانا اخلاق حسین ،حجة الاسلام والمسلمین مولانا سیدذاکرحسین رضوی شامل تھے۔

ریاست مجتمع آموزس فقہ قم کے ہاتھوں "حضرت ابوالفضل العباسؑ،حیات اور کارنامے" نامی کتاب رسم اجرا

اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں دعائے امام زمان عجل کے ساتھ بہت سے لوگوں نے کوششیں کیں جنمیں سے حجة الاسلام والمسلمین مولانا رضوان اصفہانی، حجة الاسلام والمسلمین مولانا قیصر خان، حجة الاسلام والمسلمین مولانا سیدعلی عباس رضوی، حجة الاسلام والمسلمین مولانا سید شمشیرحیدررضوی کے اسماء قابل ذکر ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .