۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
مولانا شہوار نقوی

حوزہ/ شریعت کی حیثیت بنیادی ہے اور رسوم و رواج کو ان پر غالب نہیں آنے دیا جانا چاہئے۔ لیکن ہو یہ رہا ہیکہ اسلامی اور شرعی احکامات پس پشٹ ڈال دئے گئے ہیں اور رسوم و رواج کو مذہب سمجھ لیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شادی،موت اور عقیقہ سے متعلق اسلامی احکامات کو رسوم و رواج میں جکڑے جانے کی مولانا شہوار نقوی نے سخت تنقید کی ہے۔

امروہا کے محلہ حقانی میں جامعہ الھدا لائبریری میں اپنے ہفتہ واری خطاب میں مولانا شہوار نے کہا کہ شریعت کی حیثیت بنیادی ہے اور رسوم و رواج کو ان پر غالب نہیں آنے دیا جانا چاہئے۔ لیکن ہو یہ رہا ہیکہ اسلامی اور شرعی احکامات پس پشٹ ڈال دئے گئے ہیں اور رسوم و رواج کو مذہب سمجھ لیا گیا ہے۔

امام حسین علیہ السلام کی یوم پیدائش کے موقع پر امام عالی مقام کی پیدائش اور انکی زندگی کے مختلف پہلؤں پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا شہوار نے کہا کہ رسول اللہ نے اپنی بیٹی کو تاکید کی تھی کہ مولود کا عقیقہ سات روز کے اندر کردیا جانا چاہئے

اسی ضمن میں مولانا شہور نے عقیقہ، شادی بیاہ اور اموات کے تعلق سے معاشرے میں جاری قبیہ رسوم کی مذمت کی۔ مولانا شہوار نے امام حسین کے تقوے، علم و حلم، انکساری، تواضع،مہمان نوازی اور خدمت خلق جیسی صفات کوتفصیل سے بیان کیا اور امام حسین کی زندگی کے مختلف واقعات کے حوالے سے بتایا کہ کچھ فضیلتیں ایسی ہیں جو آئمہ اطہار میں صرف امام حسین کو حاصل ہیں۔ جیسے کہ انکے نانا سردار انبیا، انکے والد سردار اولیا اور اوصیا، انکی والدہ خواتین عالم کی سید و سردار، انکے بھائی جنت کے جوانوں کے سردار، وہبذات خود جنت کے جوانوں کے سردار اور سید الشہدا۔ انکا بیٹا ساجدین کا سید و سردار۔اس ہفتہ واری لیکچر میں شہر کی ممتاز ہستیاں بڑی تعداد میں موجود رہتی ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .